میڈیکل کالجز کے طالبعلم عبدالوہاب،زہرہ نازش سمیت دیگر نے گذشتہ روز کوئٹہ پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ مطالبات کے حل کیلئے احتجاجی کیمپ اور احتجاج کو پرامن طریقے سے جاری رکھنے کیلئے عدالت کی آخری فیصلے تک جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہاکہ پی ایم سی کی 25نومبر کے فیصلے پر عدالتی کارروائی کرکے ہمیں عدالت ٹیسٹ سے چھٹکارا دلا سکتا ہے لیکن اس کے برعکس ہماری رجسٹریشن اور غیر قانونی طریقے سے ہمارا ٹیسٹ لینا حکومت بلوچستان ذمہ دار ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے مطالبات کو عدالتی فیصلے سے جلد تسلیم کیا جائے تاکہ ہمارے وقت ضائع نہ ہو۔
انہوں نے کہاکہ ہمارا احتجاجی کیمپ گزشتہ چھ دنوں سے شدید سردی میں جاری ہے اس سلسلے میں حکومتی نمائندوں کی طرف سے اب تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے جو قابل افسوس ہے۔
انہوں نے وزیراعلی بلوچستا ن میر عبدالقدوس بزنجو سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ وہ پی ایم سی سے پیش رفت کرکے ان کالجز کے طلبا کو بغیر کسی ٹیسٹ کے رجسٹرڈ کرے تاکہ ہم اپنے میڈیکل ایجوکیشن جاری کرسکے۔
انہوں نے کہاکہ ہم ایک بار پھر حکومت بلوچستان اور سیکرٹری صحت کو مخاطب کرتے ہیں کہ ہمارے لئے رکاوٹیں کھڑی کرنے کے بجائے ہمیں باقاعدہ پی ایم سی سے رجسٹرڈ کرکے صوبے میں صحت اور تعلیم کو آگے گامزن کریں۔