قابض سے مذاکرات سے انکار نہیں لیکن فوجی انخلاہی شرط ہے، گلزار امام

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچ آزادی پسند رہنما گلزار امام نے کٹھ پتلی وزیر اعلی بلوچستان قدوس بزنجو کے حالیہ بیان جس میں انھوں نے ناراض بلوچوں سے مزاکرات کی ذکر کیا پر اپنے ردعمل میں ایک بیان میں کہاہے کہ قدوس بزنجو سے صوبے کا ایک فوجی کمانڈنٹ زیادہ بااختیار ہے وہ قابض دشمن کے سہولت کار اور چوکیدار کے سوا اور کوئی کردار ادا کرنے کے اہل نہیں ہیں۔ بلوچ قومی مسلح مزاحمت پاکستان جبری قبضہ کے خلاف جاری ہے ہم سیاسی لوگ ہیں ہم مذاکرات اور گفت شنید سے کھبی بھی انکاری نہیں رہے ہیں لیکن مذاکرات قابص سے صرف فوجی انخلا اور قومی آزادی کے ایجنڈا پر ہی ہوں گے۔

انھوں نے کہا ہم بخوبی آگاہ ہیں کہ چینی سرمایہ کاری اور بیرونی دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کے دوران قابض نے بلوچوں سے ان مذاکرات کا شوشہ چھوڑا ہے لیکن ہم دنیا پہ بھی واضح کرنا چاہتے ہیں کہ بلوچ مزاحمت نے پاکستانی نام نہاد فوجی طاقت کا شیرازہ بکھیر دیا ہے اور قابص کے فوجی اور سامراجی منصوبوں کو ناکامی سے دوچار کردیا ہے مذاکرات کے نام پر ریاست اپنی ساکھ بچانے کے لیے جو ناکام کوشش کررہی ہے اس کے حقیقت سے ہم بخوبی واقف ہیں۔

Share This Article
Leave a Comment