کل بدھ کو کوسوو نے سات مقامی تاجروں اور ایک کمپنی پر لبنانی حزب اللہ ملیشیا کے ساتھ روابط کی وجہ سے پابندیاں عائد کی ہیں۔
کوسوو نے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب امریکا کی طرف سے حزب اللہ پر عائد پابندیاں کی گئی ہیں۔
کوسوو حکام کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سات افراد اور رئیل اسٹیٹ کمپنی کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں۔ سات افراد ملک نہیں چھوڑ سکتے یا کوسوو میں دوسرے افراد یا کمپنیوں سے رقم وصول نہیں کر سکتے۔
قابل ذکر ہے کہ لبنان کوسوو کی آزادی کو تسلیم نہیں کرتا۔ ستمبر 2020ء میں کوسوو اور سربیا کے درمیان وائٹ ہاؤس میں منعقدہ سربراہ اجلاس کے بعد کوسوو نے اس سال کے شروع میں اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے تھے۔
گذشتہ ستمبر میں امریکی وزارت خزانہ نے لبنانی حزب اللہ گروپ سے متعلق پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
امریکی وزارت خزانہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فارن اثاثوں کے کنٹرول کے دفتر کے ذریعے حزب اللہ کے لیے ایک بڑے مالیاتی نیٹ ورک کی نشاندہی کی ہے۔ اس شعبے کے ڈائریکٹر اینڈریا جیکی نے کہا کہ حزب اللہ اپنے خزانے کو بھرنے اور دہشت گردی کی سرگرمیوں کی حمایت کرنے کے لیے مالیاتی اداروں کے عالمی نیٹ ورک تیار کر کے بین الاقوامی مالیاتی نظام کا غلط استعمال کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا نے 8 اکتوبر 1997 کو حزب اللہ کو ایک غیر ملکی دہشت گرد تنظیم اور 31 اکتوبر 2001 کو خصوصی عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دیا۔