فورسز کا ہرنائی و مستونگ میں 15 بلوچ عسکریت پسندوں کی ہلاکت کا دعویٰ

0
278

بلوچستان کے علاقوں مستونگ اور ہرنائی میں پاکستانی فورسز نے مختلف کارروائیوں میں 15 بلوچ عسکریت پسندوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔

سرکاری حکام کے مطابق مارے جانے والے افراد کا تعلق مختلف عسکریت پسند تنظیموں سے تھا جو فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے تاہم آزاد ذرائع سے تاحال ان افراد کی فائرنگ کے تبادلے میں ہلاکت اور کسی عسکریت پسند تنظیم سے تعلق کی تصدیق نہیں ہوئی۔

حکام کا کہنا ہے کہ ان میں سے چھ افراد ہرنائی جبکہ نو کوئٹہ سے متصل ضلع مستونگ میں مارے گئے ہیں۔

مستونگ میں مارے جانے والے نو افراد کے بارے میں یہ بتایا گیا کہ یہ لوگ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی)کی کارروائی میں مارے گئے ہیں۔

سی ٹی ڈی کی جانب سے میڈیا کو فراہم کردہ معلومات کے مطابق اسپلنجی کے پہاڑی علاقے روشی میں بی ایل اے سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں کے کیمپ کی موجودگی کی اطلاع تھی۔

’یہ کیمپ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں میں عسکریت پسندی کی کارروائیوں کے لیے لانچنگ پیڈ کے طور پر استعمال ہوتا تھا۔ اس کیمپ میں دوسری تنظیموں کے عسکریت پسندوں کو بھی پناہ فراہم کی جاتی تھی۔‘

سی ٹی ڈی کے مطابق جب کارروائی کرنے والی ٹیم اس علاقے میں پہنچی تو کیمپ کو گھیرے میں لیکر وہاں موجود عسکریت پسندوں کو ہتھیار ڈالنے کے لیے کہا گیا مگرعسکریت پسندوں نے اندھا دھند فائرنگ کی، جس کے بعد فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا جبکہ سی ٹی ڈی کی ٹیم نے احتیاطی تدابیر اختیار کی۔

سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ ’جب فائرنگ کا سلسلہ رک گیا تو وہاں نو عسکریت پسند ہلاک پائے گئے جن کا تعلق تین کالعدم عسکریت پسند تنظیموں بلوچ لبریشن آرمی، بلوچ لبریشن فرنٹ اور یونائیٹڈ بلوچ آرمی سے تھا، جن کی شناخت کے لیے کوششیں جاری ہیں۔‘

مارے جانے والے افراد کی لاشوں کو شناخت کے لیے سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے۔

ہسپتال کی پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ فیض نے بتایا کہ مرنے والے تمام افراد کی موت گولیاں لگنے کی وجہ سے ہوئی اور زیادہ تر کو گولیاں سر میں لگی ہیں۔

پولیس سرجن کا کہنا تھا کہ تمام لاشیں قابل شناخت ہیں لیکن ان کے لواحقین میں سے تاحال کوئی بھی شناخت کے لیے نہیں آیا۔

سی ٹی ڈی کے مطابق کیمپ سے نو کلاشنکوف اور دیگر دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا جبکہ گروپ کے دیگر عسکریت پسندوں کی گرفتاری کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

سی ٹی ڈی نے اس کارروائی کو بلوچستان کے لیے بہت بڑی کامیابی قرار دیا۔

دوسری کارروائی کوئٹہ کے مشرق میں واقع ضلع ہرنائی میں کی گئی۔

حکام کا کہنا ہے کہ ایف سی نارتھ نے یہ کارروائی زمبرو بٹ کے علاقے میں خفیہ اداروں کی اطلاع پر کی جس میں سکیورٹی فورسز کی جوابی فائرنگ سے چھ عسکریت پسند موقع پر مارے گئے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here