فری بلوچستان موومنٹ کے سربراہ حیر بیار مری نے کوئٹہ نیوکاہا ن کے مکینوں کی زمینوں پر طاقت کے زور پر ناجائز قبضہ کے خلاف بیان میں کہا کہ ایک طرف پاکستانی فوج نے ہمارے پورے وطن پر طاقت، چالاکی اور مکاری کے زور پر قبضہ کرکے ہمارے قدرتی وسائل کی لوٹ مار سے لیکر ہماری تمدن، ثقافت اور تاریخ تک کو ختم کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے تو دوسری طرف چند مفاد پرست لوگ معمولی طاقت اور اختیارات ملنے پر اپنے ہی قوم کے کمزور بلوچ عوام کی لوٹ مار اور زمینوں پر قبضہ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں بھی ریاست جان بوجھ کر ایک بحران پیدا کررہی ہے تاکہ ساحلی علاقوں سے بلوچوں کو ہجرت پر مجبور کر کے غیر بلوچوں کو لاکر وہاں آباد کرنے کے ساتھ ساتھ بلوچستان کے ساحلی علاقوں پر مکمل قبضہ کرسکے۔ آج کے جدید دور میں دولت مند بلوچستان کے بلوچ باسی بنیادی انسانی ضرورت جیسے کہ پانی بجلی اور صحت کی سہولیات سے بھی محروم ہیں بلوچستان میں بلوچ کی حالت دنیا کی غریب تریں ملکوں میں مقیم باشندوں سے بھی بد تر ہے۔بلوچ کی سماج میں جرائم سے لیکر بلوچ عوام کی قتل و غارت کی وجہ ہماری قومی غلامی ہے اور ان مسائل سے اس وقت تک ہماری قوم کو چھٹکارا حاصل نہیں ہوگا جب تک بلوچ اپنے وطن کا مالک خود نہیں بن جاتا۔
حیربیار مری نے کہا کہ بلوچستان میں بدامنی کی وجہ پاکستانی ریاستی ادارے ہیں۔ مکران اور بلوچستان کے دوسرے علاقوں میں ریاستی اداروں نے جرائم پیشہ افراد کو مسلح کیا تاکہ یہ لوگ آزادی پسند تنظیموں کے خلاف کام کریں۔ چند پیسوں کے لیے پاکستانی فوج کے ان ایجنٹوں نے پہلے سیاسی اور مسلح تنظیموں سے تعلق رکھنے والے آزادی پسند بلوچوں کو اپنے آقا پاکستان کے پنجابی فوج کے احکامات پر نشانہ بنایا تاکہ تحریک کو کمزور کیا جاسکے اب یہی لوگ پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسی ا ور فوج کی سرپرستی میں بلوچ علاقوں میں قتل، اغوا، لوٹ مار اور چادر چاردیواری کی پامالی میں ملوث ہیں۔ ان مفاد پرست بلوچوں کا مستقبل وہی ہوگا جو حال ہی بنگلادیش کی جنگ آزادی کے بعد پاکستانی پنجابی فوج کی سہولت کاروں کا ہوا تھا۔ تاریخ سے سب سیکھنے کی کوشش کریں اب بھی وقت ہے کہ بلوچ قوم میں موجود ایسے لوگ پاکستانی فوج کے اشاروں پر اپنے قوم کے خلاف جنگی جرائم میں حصہ نہ لیں۔
حیربیار مری نے کہا کہ نیو کاہاں میں آباد بلوچوں کی زمینوں پر چند مفاد پرست لوگ جو خود کو انکا نمائندہ بتا رے ہیں بزور طاقت قبضہ کرکے پھر ان قبضہ کردہ زمینوں کو غیروں کو بیچ رہے ہیں۔ اس عمل کو ہم نیوکاہان میں آباد بلوچوں پر ظلم اور زیادتی سمجھتے ہیں اس لیے زمینوں کی خرد بر د میں شامل تمام افراد کوسختی سے تنبیہ کرتے ہیں کہ بلوچ دشمنی سے اجتناب کریں۔
حیربیار مری نے کہ کہا نیوکاہان کی قبرستان میں بلوچستان کے ہر علاقے سے شہدا تدفین ہیں اور یہاں ان شہدا کے لواحقین بھی آباد ہیں جنہوں نے بلوچ قوم کی دفاع اور حق آزادی کے لیے اپنی جانوں کا نزرانہ پیش کیا اسی لیے بلوچستان سمیت نیوکاہان میں مقیم شہدا کی اہل وحیال کی حفاظت کی ذمہ داری ہم سب پر عاہد ہوتی ہے۔
بلوچ رہنما حیربیار مری نے کہا کہ نیوکاہان میں آباد بلوچ لاوارث نہیں جن کی زمینوں اور گھروں پر جو چاہیے قبضہ کرکے انکو مسمار کرین اور لوگوں کو یہاں سے بے دخل کریں یا کہ کوئی بھی پیسے کے زور پر ایسے ناجائز قبضہ شدہ زمین کا مالک بن بیٹھے۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ ہم ان مفاد پرست قو توں کو سختی سے خبردار کرتے ہیں کہ کہا کہ ان زمینوں پر ناجائز قبضے سے اجتناب کریں اور خریدار قبضہ مافیا سے زمین خرید کر اپنے پیسے نہ ڈبوہیں۔
انہوں نے خریداروں کو کہا کہ اگر انہوں نے لوگوں کی زمینوں کو اس قبضہ مافیا سے خریدا تو ان زمینوں کے مالک وہ نہیں بن سکیں گے اس لیے بہتر ہے کہ وہ اس ناجائز اور قبضہ مافیا کے دندے میں شامل نہ ہوں ورنہ انکے سرمایہ کا ضائع ہونے کا ذمدار کل وہ خود ہونگے۔