افغانستان میں خواتین کا احتجاجی ریلی،طالبان کاصحافیوں کوریج کرنے پر دھمکیاں

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

شمالی افغانستان کے صوبہ بلخ کے دارالحکومت مزار شریف میں خواتین کے ایک گروپ نے آج (6 ستمبر) کو اپنے حقوق اور آزادی کا مطالبہ کرنے کے لیے ریلی نکالی۔

مظاہرین نے بلخ کی صوبائی انتظامیہ کی عمارت کے سامنے مظاہرہ کیا اور مطالبہ کیا کہ طالبان اپنی حکومت میں افغان خواتین کے حقوق کا تحفظ کریں۔

ریلی کے شرکا میں سے ایک نے بی بی سی فارسی کو بتایا کہ اگرچہ مارچ پرامن تھا، طالبان کے ارکان نے انھیں اور صحافیوں کو مارنے کی دھمکیاں دیں:

’انھوں نے ہمیں لعن طعن کی اور کہا کہ ہمیں جلدی سے منتشر ہونا چاہیے، ورنہ ہم آپ کو مار دیں گے۔ انھوں نے ہمارے ساتھ اسی راستے پر چلتے ہوئے دوبارہ دھمکی دی کہ اگر آپ نے فلم بنائی تو ہم آپ کے سیل فون توڑ دیں گے اور آپ کو جان سے مار دیں گے۔‘

بی بی سی فارسی جانب سے جاری کردہ ویڈیوز میں طالبان کی جانب سے صحافیوں کو بندوق اٹھائے دھمکی دیتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

ایک اور عینی شاہد نے بی بی سی فارسی کو بتایا ’طالبان فورسز نے صحافیوں کو دھمکیاں دیں اور ان میں سے کچھ کو مارا پیٹا۔‘

ان کے مطابق طالبان فورسز نے رپورٹرز کے کیمروں کی تصاویر بھی چیک کیں۔

Share This Article
Leave a Comment