شمالی افغانستان کے صوبہ بلخ کے دارالحکومت مزار شریف میں خواتین کے ایک گروپ نے آج (6 ستمبر) کو اپنے حقوق اور آزادی کا مطالبہ کرنے کے لیے ریلی نکالی۔
مظاہرین نے بلخ کی صوبائی انتظامیہ کی عمارت کے سامنے مظاہرہ کیا اور مطالبہ کیا کہ طالبان اپنی حکومت میں افغان خواتین کے حقوق کا تحفظ کریں۔
ریلی کے شرکا میں سے ایک نے بی بی سی فارسی کو بتایا کہ اگرچہ مارچ پرامن تھا، طالبان کے ارکان نے انھیں اور صحافیوں کو مارنے کی دھمکیاں دیں:
’انھوں نے ہمیں لعن طعن کی اور کہا کہ ہمیں جلدی سے منتشر ہونا چاہیے، ورنہ ہم آپ کو مار دیں گے۔ انھوں نے ہمارے ساتھ اسی راستے پر چلتے ہوئے دوبارہ دھمکی دی کہ اگر آپ نے فلم بنائی تو ہم آپ کے سیل فون توڑ دیں گے اور آپ کو جان سے مار دیں گے۔‘
بی بی سی فارسی جانب سے جاری کردہ ویڈیوز میں طالبان کی جانب سے صحافیوں کو بندوق اٹھائے دھمکی دیتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
ایک اور عینی شاہد نے بی بی سی فارسی کو بتایا ’طالبان فورسز نے صحافیوں کو دھمکیاں دیں اور ان میں سے کچھ کو مارا پیٹا۔‘
ان کے مطابق طالبان فورسز نے رپورٹرز کے کیمروں کی تصاویر بھی چیک کیں۔