اٹلی نے کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لیے ایک کروڑ ساٹھ لاکھ افراد کی آبادی پر مشتمل علاقے کو لاک ڈائون کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس میں لمبارڈی اور شمالی اور مشرقی اٹلی کے گیارہ صوبے بھی شامل ہیں۔
قرنطینہ کا دورانیہ اپریل کے اوائل تک جاری رہے گا۔
ملک میں کورونا وائرس سے بچائو کے لیے کوششیں تیز کر دی گئی ہیں اور جمنیزیم، سوئمنگ پولز، میوزیم اور سکینگ ریزارٹ بند کر دیے جائیں گے۔
اتوار کو شروع ہونے والے ان اقدامات کی زد میں ملکی اقتصادیات کے اہم مراکز میلان اور سیاحتی مقام وینس بھی آئیں گے۔
اٹلی یورپ میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔
اٹلی میں ہلاکتوں کی تعداد 230 سے تجاوز کر گئی ہے۔ حکام کی جانب سے جاری رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں 50 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
سنیچر کو سامنے آنے والے اعدادوشمار کے مطابق متاثرہ افراد کی تعداد 1200 سے بڑھ کر 5883 تک پہنچ چکی ہے۔
چین کے شہر کونزو میں شینجیا ہوٹل کی عمارت زمیں بوس ہوگئی ہے۔ اس عمارت کو کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے لیے قرنطینہ کی سہولت کے لیے استعمال کیا جارہا تھا۔
پانچ منزلہ اس عمارت میں کل 70 افراد تھے جن میں سے 40 کو ملبے سے نکال لیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز میں ایمرجنسی ورکرز کو عمارت کے ملبے میں لوگوں کو تلاش کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
اس بات کی ابھی تک نشاندہی نہیں ہو سکی کہ یہ عمارت کیوں گری اور ابھی تک کتنے لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔
یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق ساڑھے سات بجے پیش آیا۔ چینی مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ ہوٹل قرنطینہ کے لیے استعمال کیا جارہا تھا اور ان میں وہ افراد موجود تھے جن کا کورونا وائرس لاحق ہونے والے افراد کے ساتھ قریبی تعلق رہ چکا تھا۔
یہ ہوٹل 2018 میں کھلا اور اس میں 80 کمرے تھے۔
یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق شام سات بجکر 30 منٹ پر پیش آیا۔
یہ ہوٹل سنہ 2018 میں کھلا تھا اور اس میں 80 گیسٹ روم ہیں۔
چین کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ اس عمارت کو کورونا وائرس کے مریضوں سے رابطے میں رہنے والے افراد کی مانیٹرنگ کی غرض سے قرنطینہ کی سہولت کے لیے استعمال کیا جارہا تھا۔
بیجنگ نیوز سے بات کرتے ہوئے ایک عورت نے کہا کہ ان کے رشتہ دار جن میں ان کی بہن بھی شامل تھیں، اس عمارت میں قائم قرنطینہ میں موجود تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ خود بھی ایک دوسرے ہوٹل میں جو قرنطینہ کے لیے استعمال ہو رہا ہے، میں موجود ہیں۔
جمعے کے روز چینی ریاست فوجیان کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق ریاست میں کورونا وائرس کے 296 کیسز ہیں جبکہ دس ہزار سے زائد لوگوں کو نگرانی میں رکھا گیا ہے۔
صحت کے عالمی ادارے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں تقریباً ایک لاکھ لوگوں کو وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔
ہلاک ہونے والوں کی تعداد تین ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، زیادہ تر ہلاکتیں چینی صوبے ہوبائی میں ہوئی ہیں جہاں سے اس وائرس کی شروعات ہوئی۔
پوپ فرانسس کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر اتوار کے روز کی دعا ِ خصوصی اینجلس پریئر، اجتماع کے بجائے انٹرنیٹ پر لائیو سٹریم کے دوران کریں گے۔
امریکی ریاست کیلیفورنیا کے ساحل کے نزدیک روکے گئے بحری جہاز میں موجوں لوگوں میں سے اکیس میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔
صحت کے عالمی ادارے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں تقریباً ایک لاکھ لوگوں کو وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔
15 امریکی شہریوں کو بیتلیہم میں قرنطینہ میں ڈال دیا گیا ہے۔
سنیچر کو شائع کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق چین کی درآمدات کو وائرس سے شدید نقصان ہوا ہے۔
سلوواکیا، پیرو اور ٹوگو میں کورونا وائرس کے پہلے کیسز سامنے آئے ہیں۔
برطانیہ میں ایک 80 برس کے شخص کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے دوسرے فرد بن گئے ہیں۔
فرانس نے کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کے بعد ملک بھر میں سکول بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کینیڈا نے پہلے ایسے کیس کی تصدیق کردی ہے جس میں تشخیص شدہ شخص ملک سے باہر نہیں گیا اور ایسے کیس شخص سے رابطے میں نہیں تھا جسے کورونا وائرس ہو۔
مالٹا میں ڈاکٹروں کی ہڑتال کی دھمکی کے بعد ایک بحری بیڑے کو واپس بھیج دیا گیا ہے۔