کابل سے بین الاقوامی پروازوں کے ذریعے غیر ملکیوں کی واپسی کے دوران اقوام متحدہ نے متنبہ کیا ہے کہ ’اس سے ایک اور بھی بڑے انسانی حقوق کے بحران کا آغاز ہو رہا ہے۔‘
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزین فلیپو گرینڈی کہتے ہیں کہ ’گذشتہ دنوں کے دوران کابل ایئرپورٹ پر مناظر نے پورے دنیا میں ہمدردی کے جذبات ابھارے ہیں اور اس کی وجہ ہزاروں افغانوں کا خوف اور مایوسی ہے۔‘
’یہ مناظر ہماری سکرین سے ہٹ چکے ہیں مگر اب بھی لاکھوں لوگ بین عالمی برادری سے اقدامات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں تقریباً تین کروڑ 90 لاکھ لوگوں میں سے تین کروڑ 50 لاکھ لوگ بے گھر ہوچکے ہیں۔ صرف سنہ 2021 میں ان کی تعداد پانچ لاکھ بڑھی ہے۔
انھوں نے عالمی برادری سے انسانی ہمدردی کے کاموں کی حمایت کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ نے افغانستان کے ہمسایہ ممالک سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ اپنی سرحدیں ایسے لوگوں کو لیے کھول دیں جو پُرتشدد واقعات کے خوف سے وہاں داخل ہونا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان پناہ گزین کی ایک بڑی تعداد ایران اور پاکستان میں آباد ہے لہذا دیگر ممالک کو بھی یہ ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔