بلوچستان کے علاقے ڈھاڈر میں ایک 19 سالہ نوجوان مہران خان کو قتل کرکے اس کی لاش کو20 ٹکڑوں میں بانٹ کر آگ لگا دی گئی۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ ملزمان نے نعش کے جلے ہوئے ٹکڑوں کو گھٹری میں کرکے مقتول کے موٹر سائیکل پر باندھ کر روڈ کنارے پھینک کر فرار ہوگئے ۔
پولیس نے مقتول کے والد کی مدعیت میں تین نامزد ملزمان اور تین نامعلوم ملزمان کے مقدمہ درج کرلیا ہے جس کی بنیاد پر پولیس نے تین نامزد ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔
مقتول کے والد علی شیر نے الزام عائد کیا ہے ڈھاڈر پولیس ملزمان کی باوجود مقدمہ میں دلچسپی نہیں لے رہی اور درست تفتیش نہیں کر رہی۔
انھوں نے الزام عائد کیا کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے ملزمان کو تھانے میں سہولیات فراہم کیں اور انھیں پروٹوکول دیا جارہا ہے جس کی وجہ سے میں کیس کی تفتیش سے مطمئن نہیں ہوں۔ مجھے ڈھاڈر پولیس سے انصاف کی توقع نہیں ہے۔
انھوں نے کہا پولیس میرے بے گناہ بیٹے کے قاتلوں کو تحفظ دینے کے لیے حقائق کو مسخ کر رہی ہے۔
انھوں نے چیف جسٹس آف بلوچستان سے واقعے کے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔