روس نے کہا ہے کہ شام کے علاقے ادلب کو نو فلائی زون قرار دیے جانے کے بعد ترکی کے طیاروں کی شام کی فضائی حدود میں حفاظت کی ضمانت نہیں دی جاسکتی۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق شام میں ترکی اور روس کے درمیان رابطہ کاری اور مصالحت کے لیے قائم مرکزکے سربراہ نے کل اتوار کے روز ایک بیان میں کہا کہ شامی حکومت کی طرف سے ادلب کو نو فلائی زون قرار دینے کے بعد ہم ترکی کے طیاروں کی حفاظت کی کوئی یقین دہانی نہیں کراسکتے۔
ریئر ایڈمرل اولیگ گورولوف نے ایک پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ موجودہ حالات میں روسی فوجی قیادت شام میں ترکی کی پروازوں کے تحفظ کی ضمانت نہیں دے سکتی۔
شام کی سرکاری نیوز ایجنسی’سانا’ کے مطابق ملک کی شمال مغربی فضائی حدود بالخصوص ادلب کی فضائی حدود کو ڈرون طیاروں اور دیگر ہرطرح کی پروازوں کے لیے بند کردیا گیا ہے۔
شامی حکومت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ شمال مغربی علاقوں اور ادلب میں کسی بھی طیارے کی موجودگی دشمن کی پیش قدمی تصور کیا جائے گا اور ایسے طیاروں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
خیال رہے کہ ادلب میں تازہ کشیدگی ترکی کے حملے میں شامی فوج کے 26 اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد سامنے آئی ہے۔
انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپ سیرین آبزر ویٹری کے مطابق جنوب مشرقی علاقے سراقب مسلح دھڑوں کے خلاف کارروائی کے دوران ترکی کا ایک طیارہ مار گرایا گیا۔ دوسری طرف ترکی نے ادلب میں فضائی آپریشن میں اسد رجیم کے 2 جنگی طیارے مار گرائے۔ تاہم پائلٹ پیرا شوٹ کے ذریعے اپنی جان بچانے میں کامیاب رہے۔
ترک وزارت دفاع نے ادلب میں شامی فوج کے دو جنگی طیارے مار گرانے کی تصدیق کی ہے۔
ترکی کی طرف سے جمعہ کے روز ڈرون طیاروں اور بھاری توپ خانے سے ادلب میں اسد رجیم کے ٹھکانوں پر تباہ کن حملے کیے۔ تین روز تک جاری رہنے والے حملوں میں شامی فوج کے 93 اہلکار اور حزب اللہ کے 10 جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔