امریکا کی ایران کیساتھ جوہری معاہدے میں واپسی ایک مہلک غلطی ہوگی، نیتن یاھو

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے میں واپسی ایک مہلک غلطی ہوگی جو خطے کے ممالک کو اسلحہ کی دوڑ میں دھکیل دے گی۔

نیتن یاھو کے ترجمان کے مطابق امریکی وزیر خزانہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران وزیراعظم یاھو نے کہا کہ اگر ہم ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر آسانی سے پیچھے ہٹتے ہیں تو مشرق وسطی کے آس پاس کے بہت سے دوسرے ممالک جوہری ہتھیاروں کے حصول کے لیے دوڑ پڑیں گے۔ ایسا ہوا تو یہ ایک ڈراو¿نا خواب بن سکتا ہے جو ایک مہلک غلطی ہوگی۔ ایسا کچھ بھی نہیں ہونا چاہیئے۔

انہوں نے گذشتہ برسوں کے دوران امریکی انتظامیہ کی جانب سے ایران کے خلاف چلائی جانے والی زیادہ سے زیادہ دباو¿ پالیسی کی بھی تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایرانی حکام کو پورے خطے میں جارحیت اور دہشت گردی کی مہم کو جاری رکھنے سے روکنے اور تہران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے پابندیوں کی مہم جاری رکھی جانی چاہیے۔

امریکی وزیر خزانہ نے اس موقعے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نے ایرانی حکومت پر پابندیاں عائد کرنے اور ان پر عمل درآمد میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ 2018 کے بعد سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 2015 کے جوہری معاہدے سے یک طرفہ طور پر دستبردار ہوگئے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے تہران کے خلاف ہر سطح پر پابندیاں عائد کرنا شروع کردی تھیں۔

Share This Article
Leave a Comment