ضلع کیچ پاکستانی فورسز کی طرف سے بلوچستان کے جنگلات کو آگ لگانے کا سلسلہ جاری ہے،دشت ھسادیگ سے لے کر گوھرکھن کے جنگلات کو آگ لگا دیا گیا ہے۔ ہوا تیز ہونے کی وجہ سے آگ بڑی تیزی سے پھیل رہی ہے جس سے گھروں کا بھی آگ کی لپیٹ میں آنے کا خدشہ ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ واضح نظر آتا ہے کہ جان بوجھ کر آگ لگائی گئی ہے۔حادثاتی طور پر لگنے والی آگ اتنی جلدی نہیں پھیلتی کیوں کہ یہاں درختوں کے درمیان کافی فاصلہ ہوتا ہے جس سے آگ محدود رہتی ہے۔
دشت کے جنگلات میں گذشتہ مہینے 18 اور 19 ستمبر کی درمیانی رات کو بھی آگ لگائی گئی تھی جس سے سینکڑوں درخت جل گئے تھے۔
محکمہ جنگلات تربت کے ایک عہدیدار نے جنگلات میں آگ لگنے کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہے دشت کے ایک وسیع علاقے میں قدرتی جنگلات ہے جن میں گز،قندی اور ببول کے ہزاروں درخت ہیں۔ ان میں ایسے نایاب درخت بھی موجود ہیں جن کی محکمہ جنگلات کی طرف سے کٹائی پر پابندی لگی ہوئی ہے۔
پچھلے مہینے لگنے والی آگ سے 40 کیلومیٹر جنگلات متاثر ہوا ہے جس میں سینکڑوں درخت جل گئے ہیں۔ سرکاری حکام نے اس بات کی میڈیا پر تصدیق کی ہے تاہم اس بارے میں محکمہ جنگلات کی طرف سے تاحال کوئی کوئی رپورٹ سامنے نہیں آیا ہے۔