بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اپنے ایک پریس ریلیز میں تیرہ نومبر کو بلوچ شہداء کے دن کی مناسبت سے کہا ہے کہ ہم تمام بلوچ شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔ بلوچ شہداء کی عظیم قربانیوں نے بلوچ سماج میں سماجی تبدیلی اور ترقی میں بنیادی کردار ادا کیا ہے، اور آج کا قومی شعور اور تسلسل کے ساتھ جاری تحریک ان ہی قربانیوں کا مرہونِ منت ہے۔
آج کا دن بلوچ قومی تاریخ کے اوراق میں اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ بلوچ رہنما اور ریاست کے حکمران میر محراب خان نے انگریزوں کے سامنے سر جھکانے کے بجائے سر قربان کرنا ترجیح دی۔ ان کی اس قربانی نے سرزمین اور قوم کے دفاع میں مزاحمت اور قربانی کے فلسفے کی بنیاد رکھی، اور آنے والی نسلوں نے اپنے آباؤ اجداد کے متعین کردہ فکر و فلسفہ پر عمل پیرا ہو کر بلوچ سماج کو فکری غلامی سے محفوظ رکھا۔
آج کا دن اُن تمام خاندانوں اور افراد سے اظہارِ یکجہتی کا دن ہے جنہوں نے قومی بقاء کے لیے اپنی زندگیاں قربان کر کے قومی مزاحمت اور جدوجہد کو توانائی بخشی، اور بلوچ سرزمین میں سامراجیت کے خلاف آواز اٹھانے کی روایات کو زندہ رکھا۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی، بلوچ شہداء کے فکر و فلسفہ “مزاحمت، انکار اور قربانی” کی روایات پر عمل پیرا ہو کر اس قومی جدوجہد میں اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔