بلوچستان کے علاقے مستونگ میں گذشتہ روزگرلز ہائی اسکول کے قریب بم دھماکے سے 5 بچوں سمیت 9 افراد ہلاک اور 33 زخمی ہو گئے۔
دھماکہ ایک پولیس موبائل کے قریب ہوا، جس سے پولیس موبائل اور رکشے کو نقصان پہنچا۔
ہلاک ہونے والے بچوں کی عمریں 5 سے 10 سال کے درمیان ہیں۔
زخمیوں میں بڑی تعداد اسکول کے بچوں کی ہے جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ایس ڈی پی او میاں داد عمرانی کا کہنا ہے کہ دھماکہ خیز مواد ایک موٹرسائیکل میں نصب تھا جسے ریموٹ کنٹرول سے چلایا گیا۔
محکمہ صحت بلوچستان کے میڈیا کوارڈنیٹرڈاکٹر وسیم بیگ کے مطابق مستونگ دھماکہ میں ہلاک کی تعداد 9 ہو گئی ،35 افراد زخمی ہو گئے ۔
ٹراما سینٹر میں داخل زخمیوں میں زار و بنگلزئی، ملک حمزہ ولد ڈاکٹر محمد حسین، عبدالرزاق ولد حاجی محمد بخش، شاہد علی ولد محمد شفیع، زنیرہ ولد امین اللہ، عبدالرزاق، رمیسہ شامل ہیں جبکہ ٹراماسینٹر میں ابتدائی طبی امداد کے بعد دو مریضوں امان اللہ ولد شکرخان اور حاجی محمد کو چھٹی دے دی گئی۔
اسی طرح سی ایم ایچ میں زیر علاج زخمیوں میں محمد عرفان، اختر علی، دلدار احمد ولد محمد رمضان، انیس الرحمن ولد محمد حیات شامل ہیں جبکہ نواب غوث بخش رئیسانی ہسپتال میں زیر علاج زخمیوں میں نثار احمد ولد عبدالکریم، محمد حسنین ولد محمد علی، بی بی صفا دختر محمد اسماعیل، ایان علی ولد محمد حنیف، نور اللہ ولد شاہ اللہ، محمد اقبال ولد سومر خان، عبدالقدیر ولد غلام مصطفی، بی بی زنیرہ دختر عزیز اللہ، بی بی عمیرہ دختر عزیز اللہ، بی بی رمیہ دختر حاجی میر احمد، بی بی ارم دختر شبیر احمد ترین، امجدشبیر ولد احمد ترین شامل ہیں۔
ڈسٹرکٹ ہسپتال مستونگ میں میں زیر علاج زخمیوں میں عائشہ دختر یاسر، آئنہ، ھانیہ، ام ارم، تنویر ولد حاجی عبدالقیوم، حسیب ولد محمد انور، سمیع اللہ ولد امان اللہ، صفیع اللہ ولد امان اللہ، خیرالنساءدختر عبدالمنان،حاکم علی ولد مولا بخش شامل ہیں۔