دکی : لواحقین کا ہلاک 20 کانکنوں کی لاشیں ایف سی کیمپ کے سامنے رکھ کر احتجاج

0
29
The dead man's body. Focus on hand

بلوچستان کے علاقے دکی میں20 کوئلہ کان کنوں کے قتل کے خلاف ورثا کا لاشیں ایف سی کیمپ کے گیٹ کے سامنے رکھ کر احتجاج جاری ہے۔

احتجاج میں ورثا سمیت لوگوں کی بڑی تعداد شامل ہے ۔

دوسری جانب کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی ہدایت پربلوچستان کے وزرا شعیب نوشیروانی، نور محمد دمڑ، طور خان اتماخیل ، مسعود لونی، غلام رسول عمرانی جمعہ کے روز دکی پہنچے جہاں انہوں نے گزشتہ شب تخریب کاری کا نشانہ بننے والے مزدوروں کے ورثا اور احتجاج کنندگان سے مذاکرات کئے ۔

مذاکرات میں محکمہ داخلہ اور محکمہ لیبر اینڈ مین پاور کے حکام، کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن، ناصر خان دوتانی ، ڈی آئی جی عبدالغفار قیصرانی ، ڈپٹی کمشنر دکی کلیم اللہ و دیگر افسران بھی شریک تھے ۔

دونوں فریقین کے مابین مذاکرات میں تخریب کاری کے واقعات کی روک تھام کیلئے مل جل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا اور طے پایا کہبلوچستان حکومت شہدا کے ورثا کو فی کس 15 لاکھ روپے ادا کرے گی۔ شدید زخمی کو 5 لاکھ اور معمولی زخمی کو 2 لاکھ روپے معاوضہ ادا کیا جائے گا۔

حکومتی وزرا اور احتجاج کنندگان میں مذاکرات کی کامیابی کے بعد احتجاج ختم کردیا گیا اور ورثا لاشوں کی تدفین کیلئے روانہ ہوگئے۔

قبل ازیں مقتول کے لئے تعزیت اور فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here