بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں پاکستانی فوج کے قافلے پر حملے میں 9 اہلکاروںکی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرلی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے آج قلات میں قابض پاکستانی فوج کے ایک قافلے میں شامل گاڑیوں کو آئی ای ڈی حملے کے ساتھ ساتھ گھات لگاکر نشانہ بنایا، اس حملے میں 9 دشمن اہلکار ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے۔
انہوںنے کہا کہ قلات کے علاقے دشت محمود میں بی ایل اے کے سرمچاروں نے قابض پاکستانی فوج کے قافلے میں شامل پک اپ گاڑی کو ریموٹ کنٹرولڈ آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار تمام پانچ اہلکار موقع پر ہلاک ہوگئے، گھات لگائے سرمچاروں نے قافلے میں شامل دیگر گاڑیوں پر بھاری و خودکار ہتھیاروں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں چار مزید اہلکار ہلاک اور کم از کم پانچ زخمی ہوگئے۔
بیان میں کہا گیا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے ایک اور کاروائی میں 28 ستمبر کو گوادر کے علاقے پسنی میں اینٹی نارکوٹکس اہلکاروں کو دستی بم حملے میں اس وقت نشانہ بنایا، جب وہ اپنے کیمپ کے احاطے میں جمع تھے، دھماکے کے نتیجے میں مذکورہ اہلکاروں کو جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے، اور دشمن پر حملوں کے تسلسل کو برقرار رکھنے کا عزم کرتی ہے۔