لبنا ن میں اسرائیلی فضائی حملے میں حزب اللہ کا اعلیٰ کمانڈر ابراہیم عاقل ہلاک

0
5

لبنان کے سیکیورٹی زرائع نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جمعہ کو بیروت کے جنوبی مضافات میں ایک فضائی حملے میں حزب اللہ کے ایک اعلیٰ فوجی کمانڈر ابراہیم عاقل کو نشانہ بنایا جو حزب اللہ کے ایلیٹ رضوان یونٹ کے سربراہ تھے اور تقریباً ایک دہائی سے امریکی پابندیوں کی لسٹ میں شامل تھے۔

اس ہلاکت سے اسرائیل اور ایران کے حمایت یافتہ گروپ کے درمیان ایک سال سے جاری تنازعہ میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

امریکہ نے عاقل کو گروپ میں ایک “اہم رہنما” کے طور پر بیان کرتے ہوئے انکے بارے میں معلومات دینے پر اپنے “ریوارڈ فار جسٹس” پروگرام کے تحت ستر لاکھ ڈالر کے انعام کی پیشکش کی تھی۔

وہ غزہ جنگ پر عسکریت پسند گروپ اور اسرائیل کے درمیان تقریباً ایک سال کی جھڑپوں میں ہلاک ہونے والے حزب اللہ کے دوسرے اعلی ٰ کمانڈر بن گئےہیں ۔

حزب اللہ کی بیشتر عسکری قیادت کی طرح، عاقل کے بارے میں بہت کم معلومات دستیاب تھیں۔ انہیں گروپ کے ارکان صرف ان کے نام ڈی گورے حج عبدالقادر سے جانتے تھے۔

حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے انہیں فواد شکر کے بعد گروپ کی عسکری قیادت میں دوسرے نمبر کے کمانڈر کے طور پر بیان کیا ہے ۔ فواد شکر 30 جولائی کو حزب اللہ کے جنوبی بیروت کے گڑھ میں اسرائیلی حملے میں ہلاک ہوئے تھے ۔

لبنانی حکام نے میڈیا کو بتایا ہے کہ اسرائیل نے بین الاقوامی ثالثوں کے ذریعے بارہا مطالبہ کیا ہے کہ رضوان فورس کے جنگجوؤں کو، جو گروپ کی زمینی کارروائیوں کی قیادت کرتے ہیں، سرحد سے باہر دھکیل دیا جائے۔

گروپ کے قریبی ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ رضوان یونٹ حزب اللہ کی سب سے مضبوط عسکری قوت ہے اور اس کے جنگجو سرحد پار دراندازی کے تربیت یافتہ ہیں۔

اس ماہر یونٹ میں تجربہ کار جنگجو شامل ہیں، جن میں سے کچھ شام سمیت لبنان سے باہر بھی لڑ چکے ہیں، جہاں حزب اللہ 2013 سے صدر بشار الاسد کی فوورسز کی کھل کر حمایت کر چکی ہے ۔

امریکی وزارت خزانہ نے کہا کہ عاقل نے شام میں ان گروپوں کی کارروائیوں میں “اہم کردار ادا کیا تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here