بی ایل اے حملوں وبارشوں سے ریلوے کویومیہ 15 لاکھ کے نقصانات کا سامنا

0
55

بلوچستان میں بارشوں اور بی ایل اے کے حملوں کے نتیجے میں معطل ہونے والی ٹرین سروسز کو کئی روز گزرجانے کے باوجود بھی بحال نہ کروایا جاسکا جس سے ریلوے کو روز انہ 15 لاکھ روپے کے نقصان ہورہا ہے۔

بلوچستان کے ضلع بولان میں بی ایل اے کے آپریشن ہیروپ کے نتیجے میں پل گرنے کے باعث کوئٹہ سے پاکستان کیلئے ٹرین سروس ایک ہفتہ گزرجانے کے باوجود بھی بحال نہ کی جاسکی۔

گزشتہ ہفتے بولان کے علاقے دوزان میں انگریز راج میں تعمیر ہونے والا ریلوے پل بم دھماکے کے نتیجے میں گرگیا تھا، ریلوے پل گرنے سے پنجاب اور سندھ کیلئے ریل سروس معطل ہوگئی تھی جسے محکمہ ریلویز ایک ہفتہ گزرجانے کے بعد بھی بحال نہ کرسکا ہے۔

ریلوے حکام کے مطابق کوئٹہ سے پاکستان کیلئے ٹرین سروس کی مچھ سے بحالی کیلئے ریلوے نے محکمہ داخلہ بلوچستان اور ایف سی کو سکیورٹی کی فراہمی کا مراسلہ لکھا تھا لیکن7 روز گزرنے کے باجود ابھی تک سکیورٹی دینے کا فیصلہ نہیں ہوا جب کہ محکمہ ریلویز بھی مسافروں کو مچھ لے جانے کیلئے بسوں کا بندوبست بھی نہیں کرسکا ہے۔

دوسری جانب سبی سے ہرنائی کیلئے ٹرین سروس 23 جولائی سے بند ہے اور سبی ہرنائی ریلوے ٹریک کی مرمت ڈیڑھ ماہ بعد بھی نہیں ہوسکی ہے۔

ادھر قلعہ عبداللہ کے علاقے شیلا با غ کی سرنگ میں برساتی پانی بھرنے کے باعث کوئٹہ چمن ٹرین سروس بھی 2 روز سے معطل ہے جس کی بحالی میں کئی دن لگ سکتے ہیں۔

ریلوے حکام کا کہنا ہے کہبلوچستان میں ٹرینوں کی بند ش سے ریلوے کو روز انہ 15 لاکھ روپے کے نقصان ہورہا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here