بلوچ یکجہتی کمیٹی ( بی وائی سی ) نے جبری گمشدگیوں کے عالمی دن کے موقع پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں دنیا بھر میں جبری گمشدگیوں کے متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ جبری گمشدگیوں کے عالمی دن کے موقع پر ہم دنیا بھر میں جبری گمشدگیوں کے متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں اور انسانی حقوق کی اس سنگین خلاف ورزی کے خلاف پرامن جدوجہد کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ جبری گمشدگیاں، جو اکثر ریاستی اداروں کے ذریعے کی جاتی ہیں، انسانیت کے خلاف سب سے گھناؤنے جرائم میں شمار ہوتے ہیں۔ وہ معاشرے کے تانے بانے کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیتے ہیں، متاثرین سے ان کے بنیادی انسانی حقوق چھین لیتے ہیں، انہیں غیر انسانی بنا دیتے ہیں اور انہیں تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔ یہ دن ان لوگوں کی حالت زار پر روشنی ڈالتا ہے جنہیں جبری طور پر لاپتہ کیا گیا، غیر انسانی حالات میں حراست میں لیا گیا، اور جن کی قسمتیں نامعلوم ہیں، ان کی زندگیوں کے درمیان لٹکا ہوا ہے۔
انہوںنے کہا کہ پوری تاریخ میں، ظالموں اور جابروں نے جبری گمشدگیوں کو ترقی کو روکنے اور اختلاف رائے کو خاموش کرنے کے لیے ایک ظالمانہ آلے کے طور پر استعمال کیا ہے۔ آج بھی بلوچ عوام کو پاکستانی ریاست اور اس کے اداروں کے ہاتھوں اس طرح کی غیر انسانی سلوک کا سامنا ہے۔ ہزاروں بلوچ طلباء، اساتذہ، وکلاء، کارکنان اور عام شہری جبری گمشدگیوں کا شکار ہوچکے ہیں، اس سنگین ناانصافی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ بلوچ معاشرہ ان مظالم کے خلاف اپنی مزاحمت میں ثابت قدم ہے اور جبری گمشدگیوں کے خاتمے تک ڈٹے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ جبری گمشدگیوں کے اس دن پر، بلوچ یکجہتی کمیٹی (BYC) عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے بلوچ عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کا مطالبہ کرتی ہے۔ ہمیں مل کر جبری گمشدگیوں کے جرم کا مقابلہ کرنا چاہیے اور ہر جگہ افراد کے عالمی حقوق کا دفاع کرنا چاہیے۔