بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنےا یک پریس ریلیز میں مشکے میں پاکستانی فوج پر 4 مختلف حملوں میں 8 اہلکارو ں کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ سرمچاروں نے مورخہ چودہ جنوری بروز منگل صبح سات بجے مشکے کے علاقے بنڈکی میں بہ یک وقت چار مختلف حملوں میں قابض پاکستانی فوج اور ایف ڈبلیو او کو نشانہ بناکر جانی و مالی نقصان سے دو چار کیا۔
انہوں نے کہا کہ سرمچاروں نے آج علی الصبح بنڈکی میں ایف ڈبلیو او کے اہلکاروں کی حفاظت پر مامور قابض پاکستانی فوج کے مورچے کو جدید ہتھیاروں سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دشمن فوج کے چار اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس حملے کی ویڈیو جلد آشوب میڈیا سیل کی جانب سے جاری کی جائے گی۔
انہو ں نے کہا کہ دوسرے حملے میں سرمچاروں نے قابض فوج کے پیدل اہلکاروں نشانہ بنایا، جو اپنے اہلکاروں کی مدد کیلئے آرہے تھے کہ سرمچاروں نے پہلے گھات لگاکر ان کو خودکار ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔ جس سے تین اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ تیسرا حملہ بھی بنڈکی شرین گز کے مقام پر ہوا جہاں سرمچاروں نے فوج کے زیر انتظام تعمیراتی کمپنی ایف ڈبلیو او کے اہلکاروں پر خود کار ہتھیاروں سے حملہ کیا جس کی زد میں آنے سے اہلکاروں کو جانی و مالی نقصان سے دو چار ہونا پڑا۔
ان کا کہنا تھا کہ چوتھے حملے میں سرمچاروں نے بنڈکی میں قائم قابض پاکستانی فوج کے چیک پوسٹ پر بھاری و جدید ہتھیاروں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں قابض فوج کے ایک اہلکار موقع پر ہلاک اور ایک زخمی ہوا ہے۔
میجر گھرام بلوچ نے کہا کہ حملے کے بعد قابض فوج نے مذکورہ مقام پر ہیلی کاپٹر روانہ کئے اور اپنے ہلاک و زخمی اہلکاروں کو اٹھا کر لے گئے۔
انہوں نے کہا کہ بی ایل ایف کی یہ موثر کارروائیاں تنظیم کی موثر کارروائیوں اور بہترین جنگی حکمت عملی کا مظہر ہے جس سے ریاست شدید نفسیاتی و ذہنی بیماریوں کا شکار ہے۔
آخر میں ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور قابض فوج کے انخلاء تک ریاستی فورسز اور ان کے تنصیبات کو نشانہ بنانے کا عزم دہراتی ہے۔