ضلع چاغی: ریکوڈک پروجیکٹ میں مقامی افراد مکمل نظرانداز، علاقہ مکینوں کا احتجاج

0
64

بلوچستان کے گولڈ اور کاپر پروجیکٹ ریکوڈک میں ضلع چاغی کے مقامی افراد مکمل نظر آنداز ہیں۔

ا س سلسلے میں نوکنڈی نوجوانان یکجہتی گروپ کے ترجمان نے اپنے پریس ریلیز میں کہا کہ ریکوڈک پروجیکٹ میں کچھ باہر کے ملازم، گوروں کی سرپرستی میں ایک لابی بنا رہے ہیںجو مقامی لوگوں کو دیوار سے لگانے کی ایک سازش ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ نوید نامی ایک بندہ جو پہلے سیفٹی ڈیپارٹمنٹ میں تھا، چاپلوسی کر کے مینٹینیس ڈیپارٹمنٹ کا لیڈ بن گیا اور اپنے مینٹینیس ڈیپارٹمنٹ کے منیجر کو مقامی لوگوں کے بارے میں غلط گائیڈ کررہا ہے اور حال ہی میں ایک اور پوزیشن مینٹینیس لیڈ کی اناؤنس ہوئی ہے، اس پر بھی یہی شخص اپنا بندہ لانے کی کوشش میں ہے۔ جس سے علاقے کو لوگوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔

مزید کہاگیا کہ اگر یہی رویہ رہا تو کیمپ میں ویسے علاقے کی لوگوں کی اتنی نمائندگی نہیں ہے تو اس سے حالات مزید بد تر ہوجائیں گے۔ مختلف ہتھکنڈے استعمال کیے جارہے ہیں مقامی لوگوں کو دبانے کیلئے۔ ہم مینجمنٹ کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ اپنا قبلہ درست کرے ورنہ اینٹ کا جواب پتھر سے دینا ہمیں آتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ B&B SKB اینڈ Enigma میں سارے باہر کے لوگوں کو بھرتی کیا گیا ہے۔ کیا چاغی میں کام والے لوگ نہیں۔ ہائوس کیپنگ اسٹاف سے لے کر مینجر تک سب باہر کے ہیں۔ اس طرح کر کے کمپنی کیا دکھانا چاہتی ہے۔ کمپنی سوتیلے ماں اور سیندک پروجیکٹ کے نقش قدم پر چلنا شروع کی ہے۔ جس سے علاقے کے تعلیم یافتہ نوجوان مایوسی کا شکار ہے۔ لوکل بزنس کو پروموٹ کرنے کءباتیں ساری ہوا ہو گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ مقامی تاجروں کو ریٹ کے نام پر بائی پاس کیا گیا۔ سرٹیفکیٹ کے نام پر پیسے بٹورے جا رہے ہیں جس کی سربراہی سندھی لابی کررہی ہے، Wajedo جو انتہائی کرپٹ ادراہ ہے کروڑوں روپے سرٹیفکیٹس کے نام پر لے رہا ہے۔ جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ مینجمنٹ ہوش کے ناخن لے۔ حالات خراب ہونے سے حالات کو کنٹرول کرے ورنہ ذمہ دار چاپلوس مینجمنٹ کے لوگ ہونگے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here