کئی قافلے تمام ریاستی رکاوٹیں عبور کر کے گوادر جانب روانہ،مستونگ و کوئٹہ میں دھرناجاری

0
37

بلوچستان کے ساحلی علاقے و سی پیک مرکز گوادر میں آج بروز 28 جولائی کو منعقدہ بلوچ راجی مچی (بلوچ قومی اجتماع) میں شرکت کرنے والے بلوچستان ،سندھ ڈیرہ غازی خان سےمتعدد قافلے تمام تر ریاستی رکاوٹوں کو توڑ کر گوادر کی جانب روانہ ہوگئے ہیں۔

اس بات کی تصدیق خودبی وائی سے نے ایکس پراپنے آفیشل کائونٹ سے کی ہے ۔

بی ائی سی کا کہنا تھا کہ خضدار، قلات، سوراب، چاغی، خاران ، بیسیمہ و کراچی کے قافلے رکاوٹیں عبور کرکے گوادر کی جانب روانہ ہوگئی ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ بلوچ راجی مچی کے لیے خضدار، قلات، سوراب، چاغی، خاران اور بیسیمہ کے قافلے پنجگور پہنچ گئے ہیں۔ پنجگور سے سینکڑوں گاڑیوں کا قافلہ گوادر کے لیے روانہ ہو گیا ہے۔

بی وائی سی کا کہنا تھا کہ بلوچ راجی مچی کراچی کے کارواں نے دن بھر مزاحمت کے بعد کامیابی سے زیرو پوائنٹ پر کھڑی رکاوٹیں عبور کر لیں۔ اب وہ گوادر کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ہماری جدوجہد ہماری بقا کے لیے ہے، وہ ہمارے عزم کو توڑ نہیں سکتے۔ ہم مزاحمت کرتے ہیں کیونکہ ہمارے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا ہے۔

کوئٹہ کے قافلے پر مستونگ میں بدترین ریاستی بربریت، دوستوں کے شدید زخمی ہونے اور تمام گاڑیوں کے ٹائر برسٹ کرنے کے خلاف مستونگ میں دھرنا جاری ہے۔

بیان میں کہا گی کہ بلوچ راجی مچی کے شرکاء پر ریاست پاکستان کے بربریت اور جبر کے خلاف اس وقت کوئٹہ میں سریاب روڈ نزد بلوچستان یونیورسٹی سمیت تین مقامات پر دھرنا جاری ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی اس وقت بلوچ عوام سے اپیل کر رہی ہے کہ تینوں دھرنوں کو ایک مقام، بلوچستان یونیورسٹی کے سامنے، منتقل کرکے ایک منظم دھرنے میں تبدیل کریں۔

اس کے علاوہ ہم پورے کوئٹہ کے عوام سے گزارش کرتے ہیں کہ جلد از جلد سریاب روڈ، بلوچستان یونیورسٹی کے سامنے پہنچیں۔

جبکہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے بلوچ راجی مچی کے کاروان پر ریاستی بربریت اور جبر کے خلاف آج صبح نو بجے برما ہوٹل کوئٹہ سے ایک احتجاجی ریلی نکالنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے جس میں کوئٹہ کے عوام سمیت تمام باشعور دوستوںم سیاسی و سماجی تنظیموں سے اپیل کی گئی کہ وہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں اس ریلی میں شرکت کرکے ریاستی بربریت اور جبر کے خلاف آواز اٹھائیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here