بلوچستان کے ضلع خضدارکے علاقے گریشگ میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں 5 افراد کی جبری گمشدگیوں کیخلاف لواحقین گذشتہ 2دنوں سے روڈ بلاک کرکے دھرنا دیئے ہوئے ہیں۔
اس سلسلے میں انسانی حقوق کے سرگرم ومتحرک کارکن اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایک پر گریشگ کے لاپتہ افراد لواحقین کی جاری دھرنے کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ بلوچ مارچ کیوں کرتے ہیں؟
ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے اپنے سوال کا خود جواب دیتے ہوئے کہا کہ کیونکہ آئے روز سیکورٹی فورسز بلوچوں کے گھروں میں گھس کر بے گناہ لوگوں کو مارتی اور اغوا کرتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 5 لاپتہ افراد کے اہل خانہ نے 3 دن کو اپنا دھرنا جاری رکھا ہوا اور گریشگ میں سی پی ای سی روڈ بلاک کر کے سی ٹی ڈی کے ہاتھوں لاپتہ کیے گئے اپنے پیاروں کی بحفاظت واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔