سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کیلئے امریکی قرارداد منظور

0
71

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پیر کے روز امریکہ کا تیار کردہ مسودہ قرارداد، صفر کے مقابلے میں چودہ ووٹوں سے منظور کر لیا ہے جس میں غزہ میں جنگ بندی سمجھوتے کی حمایت کی گئی ہے۔ روس نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

حماس نے بھی پیر کے روز کہا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی حمایت کرنے والی امریکی مسودہ قرارداد کی منظوری کا خیر مقدم کرتا ہے۔

امریکہ، حماس کو یہ تجویز قبول کرنے پر آمادہ کرنے کے لئے ایک بھرپور سفارتی مہم کی قیادت کر رہا ہے۔

حماس نے ایک بیان میں اپنے مطالبات کا حوالہ دیتے ہوئے جن میں غزہ میں مستقل جنگ بندی اور اسرائیلی افواج کی علاقے سے مکمل واپسی کے مطالبات شامل ہیں ،کہا کہ تحریک، سلامتی کونسل کی قرار داد کا خیر مقدم کرتی ہے اور ان اصولوں کے نفاذ کے لئے براہ راست مذاکرات میں داخل ہو نے کے واسطے برادر ثالثوں کے ساتھ تعاون پر اپنی رضا مندی کی پھر سے تصدیق کرنا چاہتی ہے۔

امریکہ پر جو اسرائیل کا کٹر اتحادی ہے ، غزہ میں جنگ بندی کے لئے اقوام متحدہ کی کئی قرار داوں کا راستہ روکنے کے لئے بڑے پیمانے پر نکتہ چینی کی جاتی ہے۔ لیکن بائیڈن نے گزشتہ ماہ کے آخر میں جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کے لئے ایک نئی امریکی کوشش کا آغاز کیا تھا۔

اقوام متحدہ کے اجلاس کے بعد وہاںامریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ آج ہم نے امن کے لئے ووٹ دیا ہے۔

انہوں نے کہا آج اس کونسل نے حماس کو واضح پیغام دیا ہے کہ جنگ بندی کے معاہدے کو قبول کر لو۔ اسرائیل پہلے ہی اس سمجھوتے پر رضا مند ہو چکا ، اور اگر حماس بھی یہ ہی کرے تو جنگ آج بند ہو سکتی ہے۔

پیش کردہ تجویز کے تحت اسرائیل غزہ کے آبادی مراکز سے واپس چلا جائے گا اور حماس یرغمالوں کو رہا کردے گی۔ جنگ بندی ابتدائی چھ ہفتے قائم رہے گی جسکے دوران مذاکرات کنندگان دشمنی کے مستقل خاتمے کے لئے مذاکرات کریں گے۔

منصوبے کے پہلے مرحلے میں فوری اور مکمل جنگ بندی ہو گی۔ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے بدلے اسرائیلی یرغمال رہا کئے جائیں گے۔ اور غزہ کے آباد علاقوں سے اسرائیلی فوجیں واپس چلی جائیں گی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here