چار جماعتی اتحاد کا 28 فروری کو بلوچستان اسمبلی سامنے دھرنے کا اعلان

0
150

چار جماعتی اتحاد نے 17 روز سے ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے جاری دھرنا ختم کر کے28 فروری کو بلوچستان اسمبلی کے باہر دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔

پاکستانی عسکری اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے الیکشن میں دھاندلیوں اور انتخابی نتائج کی تبدیلیوں کے خلاف چار جماعتی اتحاد نے ڈپٹی کمشنرآفس کوئٹہ کے سامنے جاری دھرنا ختم کردیا جس کے بعدڈی سی آفس کے سامنے انسکمب روڈ پرٹریفک بحال ہو گئی ۔

بی این پی،پی کے میپ،نیشنل پارٹی اورایچ ڈی پی کادھرنا17روزسے جاری تھا۔

چار جماعتی اتحاد نے دھرنا حالیہ انتخابات میں دھاندلی کےخلاف دیاہواتھا۔

اتوار کو احتجاج دھرنے سے خطاب کر تے پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے عبدلقہار ودان ، نیشنل پارٹی کے حاجی عطا ءمحمد بنگلزئی ،بلوچستان نیشنل پارٹی کے غلام نبی مری اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے قادر علی نائل ،کبیر افغان اور ریاض نے کہا کہ کوئٹہ میں 17روزدھرنا دےکراحتجاج رکارڈکروایا لیکن کسی نے بات نہیں سنی کوئٹہ میں دھرنا ختم کرکے صوبہ میں احتجاج کووسعت دیں گے ۔بلوچستان بھر میں ریلیاں،دھرنےاوراحتجاجی جلسے کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ چار جماعتی اتحاد کے قائدین نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ دھرنا ختم کر دیا جائے۔ اب پورے بلوچستان میں (ڈی آر او )اور( آر او ) کے دفاتر کے باہر ہفتہ میں ایک دن دھرنا اور احتجاج کیا جائے گا،احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک مطالبات تسلیم نہیں ہو جاتے ۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیاتو 28فروری کو بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنا اور احتجاج کرینگے اور اپنے آئندہ کا لائحہ عمل بھی طے کریں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here