پاکستان میں جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 8 فروری کے انتخابت کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ان کی جماعت قومی اسمبلی میں اپوزیشن میں بیٹھے گی۔
بدھ کو اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں مسلم لیگ اور نواز شریف کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ آئیں اور ہم مل کر اپوزیشن میں بیٹھیں۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کا ذمہ دار الیکشن کمیشن آف پاکستان کو قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کردار روزِ اول سے مشکوک رہا ہے اور اب بھی اسلام آباد میں الیکشن کمیشن ہمارے امیدواروں کی درخواستوں پر سماعت سے انکار کر رہا ہے اور نوٹس جاری کیے بغیر ہماری درخواستوں کو مسترد کر رہا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ سمجھتی ہے کہ الیکشن شفاف ہوئے تو پھر 9 مئی کا بیانیہ دفن ہو چکا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے گذشتہ روز وفاقی حکومت میں وزارتیں لینے سے انکار کرتے ہوئے یہ اعلان کیا تھا کہ وہ وزارت اعظمیٰ کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار کی حمایت کریں گے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے اعلان کے بعد ن لیگ کے قائد نواز شریف نے اپنے چھوٹے بھائی شہباز شریف کو وازرتِ اعظمیٰ کے لیے نامزد کردیا ہے۔