بلوچستان میں پولنگ اسٹیشن پر دھماکوں اور ووٹ بائیکاٹ مہم سے ٹرن آؤٹ انتہائی کم رہی
بی بی سی نمائندے کے مطابق دارالحکومت کوئٹہ میں اب تک ہونے والی پولنگ کے دوران ووٹرز کا ٹرن آؤٹ نسبتاً کم رہنے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
کوہلوسمیت مکران بھر میں ٹرن آئوٹ انتہائی کم رہی ہے ۔
کوہلووکاہان میں متعددپولنگ اسٹیشن پر حملوں کے نتیجے میں نہ عوام سے گھروں سے نکلی اور نہ ہی پولنگ ہوئی۔
مکران کے ضلع کیچ کے علاقے زامران نوانو ، ہیرونک اور مند گوک میں لوگوں نے الیکشن بائیکاٹ کیلئے احتجاجی ریلیاں نکالیں اور پولنگ اسٹیشنز پر حملہ کرکے انتخابی سامان بیلٹ بکس، بیلٹ پیپر و دیگر چیزیں نذر آتش کردیں۔
جبکہ ضلع گوادر میں 15 سے زائد دھماکے ریکارڈ ہوئے جو مسلح افراد کی جانب جیونی ، پسنی ، گوادر،گنز، پلیری کے پولنگ اسٹیشنز کو نشانہ بنایا گیا۔ اسسٹنٹ کمشنر گوادر بھی حملے زد میں آیا لیکن محفوظ رہا جبکہ اس کے دو گارڈ زخمی ہوگئے۔
پنجگور میں متعددپولنگ اسٹیشن کو نشانہ بنایا گیا جس سے دو بچے ہلاک جبکہ 2 افرادزخمی ہوگئے۔
خاران لجے میں میں انتخابی امیدوارکے بھائی کے گاڑی پر حملے میں 2 لیویز ہلکار ہلاک ہوگئے۔
بلوچستان میں عام انتخابات ایک خوف کے سائے میں اختتام پزیر ہوگئے۔