پاکستان کے قومی اسمبلی نے اس قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کیا ہے جس میں سپریم کورٹ رولز پر سماعت کرنے والے بینچ کو تحلیل کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
یہ قرارداد جمعرات کو رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ نے جمع کرائی جس میں کہا گیا ہے کہ آئین سازی پارلیمنٹ کا اختیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ درخواست عجلت میں سماعت کے لیے مقرر کرنے کی مذمت کرتا ہے اور آٹھ رکنی بینچ کو یکسر مسترد کرتا ہے۔۔۔ ایوان سمجھتا ہے کہ بل قانون بننے سے پہلے بینچ کی تشکیل غیر ضروری ہے اور اسے تحلیل کیا جائے۔‘
اس قرارداد میں عدالت عظمیٰ کی جانب سے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کے خلاف درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کرنے کی مذمت کی گئی ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ بینچ میں سینیئر ترین ججز کو شامل نہیں کیا گیا جبکہ سپریم کورٹ غیر منصفانہ فیصلے کر رہی ہے اور اس کی مداخلت کو تشویش کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔