گوادر: دھرنا منتظیم کا20 نومبر کو کفن پہن کر پورٹ کی طرف جانیکا اعلان

0
259

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں حق دو تحریک کے جاری دھرنے کو انیس دن مکمل ہوگئے۔

20 نومبر کو گوادر پورٹ کو بند کردیا جائیگا، اس دن ہم کفن پہن کر گوادر پورٹ کی طرف جائیں گے، بہادر انسان ایک بار مرتا ہے، جبکہ بزدل بار بار مرتا ہے، کارکنان 20 نومبر کی بھرپور تیاری کریں، اس دن بلوچستان بھر سے عوام آکر ہمارا ساتھ دیں۔

ان خیالات کا اظہار حق دو تحریک بلوچستان کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن نے حق دو تحریک کے منعقدہ احتجاجی دھرنے کے انیسویں روز خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کارکنان مایوس نہ ہوں اور نہ ہی وہ غم کریں کیونکہ ہم حق کے خاطر جدوجہد کررہے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ اس جدوجہد میں اللہ پاک ہمارے ساتھ ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ ظالموں کا ساتھ کبھی نہیں دیتا۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں تبدیلی و انقلاب جھونپڑی والے اور یتیموں نے لائے ہیں، سونے کا چمچ، بنگلے والے اور پاؤڈر لگانے والے کبھی تبدیلی نہیں لائے۔ حضرت محمد مصطفی ایک یتیم تھے جنہوں نے پوری دنیا کو تبدیل کردیا، یورپ کے لوگ آج اس لیے حضرت محمد کے گستاخانہ خاکے بناتے ہیں کہ یورپ کے لوگ ان کی سیرت سے متاثر ہیں۔

انہوں نے یورپ کے گھروں اور وہاں کے نوجوانوں کو فتح کیا تھا، اس لیے آج بھی حضور کی سیرت زندہ ہے اور کافروں کی ذہنیت کو فتح کررہا ہے اس لیے یورپ کے لوگ آئے روز ان کیخلاف پروپیگنڈا کرنے میں مصروف ہیں۔

انہوں نے کہاکہ یہ گوادر عوام اور حق دو تحریک کے کارکنان کی فتح ہے کہ ہر جگہ ہر میدان میں حق دو تحریک کا نام زیر بحث ہے۔ گھروں کے مسائل میں بھی حق دو تحریک کا نام لیا جاتا ہے۔ ایم پی اے کا انٹرویو لینے والے بھی خود اور انکو روکنے والے بھی خود لیکن الزام حق دو تحریک پر لگایا جارہا ہے۔ ایم پی اے بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور انکو اپنی شکست صاف نظر آرہی ہے اور یہ حق دو تحریک کے کارکنان کی جیت ہے۔

انہوں نے کہا کہ گوادر کے عوام کو مبارک ہو کہ وہ گوادر کے نمائندہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوانوں نے ظلم و جبر کیخلاف اپنی جانوں کے نذرانہ پیش کیے، انکو سلام پیش کرتا ہوں۔ قومیں وہی زندہ رہتی ہیں جو اپنے محسنوں کو یاد کریں اور جنہوں نے اپنی سرزمین و قوم کے لیے اپنی جان قربان کردی، وہ ہمارے محسن ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج کے دانشور وٹس ایپ میں ہمارے احتجاج اور بچوں کی ہونے والی ریلی کیخلاف ہیں انکو بتانا چاہتا ہوں کہ انکے گھروں سے لوگ لاپتہ نہیں ہوئے، وہ عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں اس لیے ہمارے احتجاج کیخلاف طرح طرح کا پروپیگنڈا کررہے ہیں۔ جنکے گھروں کے بچے لاپتہ ہیں ان سے پوچھو ان کے ماؤں، بہنوں پر کیا گزر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے احتجاج سے حکمرانوں اور بیورو کریٹس کی نیندیں حرام ہوچکی ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here