بھارت: اسلام مخالف مبینہ بیان پر بی جے پی ترجمان معطل، احتجاج پرمتعددافراد گرفتار

0
467

بھارت میں برسر اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ترجمان نوپور شرما کے مبینہ توہینِ اسلام اور اشتعال انگیز بیان سے خود کو الگ کر لیا ہے اور ان کو پارٹی کی بنیادی رکنیت سے معطل کر دیا ہے۔

علاوہ ازیں پارٹی کے میڈیا انچارج نوین کما رجندل کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بھی دو روز قبل مبینہ قابل اعتراض بیان دیا تھا۔

بی جے پی کی مرکزی تادیبی کمیٹی کے رکن سیکریٹری اوم پاٹھک نے نوپور شرما کے نام جاری خط میں کہا ہے کہ انہوں نے جن خیالات کا اظہار کیا تھا وہ پارٹی کے مؤقف کے برعکس ہیں۔ لہٰذا انہیں فوری طور پر پارٹی کی رکنیت سے معطل کیا جا رہا ہے۔

بی جے پی نوپور شرما، نشریاتی ادارے ’ٹائمز ناؤ‘ اور الیکشن کمیشن آف انڈیا کو قانونی نوٹس بھیجنے والے ’مسلم پولیٹیکل کونسل آف انڈیا‘ کے صدر ڈاکٹر تسلیم رحمانی نے اس قدم کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ نوپور شرما کے خلاف ملکی قوانین کے مطابق کارروائی بھی کی جانی چاہیے۔

انہوں نے امریکی نشریاتی ادارے ”وائس آف امریکہ“سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کا فیصلہ نامکمل ہے۔ نوپور کے خلاف کئی مقدمے درج ہو چکے ہیں۔ لہٰذا انہیں جلد از جلد گرفتار کیا جانا چاہیے اور بی جے پی کو دنیا بھر کے مسلمانوں سے غیر مشروط معافی مانگنا چاہیے۔

نشریاتی ادارے ’ٹائمز ناؤ‘ پر گیان واپی مسجد کے سلسلے میں ہونے والی بحث کے دوران ڈاکٹر تسلیم رحمانی بھی پینل میں موجود تھے اور انہوں نے قابلِ اعتراض بیان کے بعد خود کو بحث سے الگ کر لیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو جو قانونی نوٹس بھیجا گیا ہے، اس کی زبان بہت سخت ہے اور اس کی روشنی میں بی جے پی کو یہ سمجھ میں آگیا ہے کہ اس کے لیے مشکل پیدا ہو سکتی ہے۔ کیوں کہ عوامی نمائندگی ایکٹ کے مطابق کوئی بھی پارٹی مذہبی علامتوں کا استعمال نہیں کر سکتی اور کسی بھی مذہب کے خلاف توہین آمیز بیان نہیں دے سکتی۔

ڈاکٹر تسلیم رحمانی کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ معاملہ اگر عدالت میں گیا تو بی جے پی کی بحیثیت سیاسی جماعت رجسٹریشن ختم ہو سکتی ہے۔

ان کے مطابق ابھی الیکشن کمیشن کا کوئی جواب نہیں آیا ہے۔ وہ 15 روز تک انتظار کریں گے۔ اس کے بعد سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔

ادھر بی جے پی نے ایک بیان جاری کرکے خود کو مذکورہ متنازع بیان سے الگ کر لیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here