بلوچستان کے 22 اضلاع میں لیشمینا نامی بیماری کے کیسز میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوگیاہے۔
بلوچستان کے 22 اضلاع میں 25 ہزار افراد کوسنڈ فلائی نامی مکھی نے کاٹ لیا۔ جس سے وہ لیشمینا نامی بیماری کا شکار ہوگئے۔
محکمہ صحت کے پاس لیشمینا کے علاج کا انجکشن موجود نہیں ہے۔
ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر نور محمد قاضی نے کوئٹہ،قلعہ عبداللہ،جعفرآباد اور کیچ کوہائی رسک قراردے دیا۔
سنڈ فلائی چہرے اور ہاتھوں پر حملہ کرتی ہے جس سے نکلنے والے دانے کو لیشمینا اور علاقائی زبان میں سال دانہ کہتے ہیں۔
علاج نہ ہونے کے باعث یہ دانہ تین انچ تک پھیل کر عمر بھر کے لئے متاثرہ حصے پر بد نما نشان چھوڑ جاتا ہے۔
دوسری جانب سنڈ فلائی کے خاتمے کے لئے وسیع رقبے پر پھیلے بلوچستان کے علاقے دور دور ہونے کی وجہ سے اسپرے مہم میں مشکلات کا بھی سامنا ہے۔
ڈی جی ہیلتھ نے تشویش کا اظہار کیا کہ اگر یہی صورتحال رہی تو سنڈفلائی کی گروتھ بڑھنے کے ساتھ مریضوں کی تعداد بھی تشویشناک حد پر پہنچ جائے گی۔