اقوام متحدہ کے ادارے، بین الاقوامی چلڈرن ایمرجنسی فنڈ (یونیسیف) نے کہا ہے کہ ‘بہت بڑے آپریشن’ کے تحت اگلے سال ترقی پذیر کو ممالک کو کورونا وائرس کی ویکسین کی 2 ارب کے قریب ڈوز پہنچائی جائیں گی۔
خیال رہے کہ عالمی رہنماو¿ں کے جانب سے دنیا بھر کو لپیٹ میں لینے والی مہلک وبا کورونا وائرس کی ویکسین کی شفاف تقسیم کو یقینی بنانے کا عزم کے اظہار کیا جاچکا ہے۔
اس حوالے سے جاری اعلامیے میں یونیسیف نے کہا کہ وہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ساتھ گلوبل کووڈ-19 ویکسین ایلوکیشن پلان ، کوویکس (COVAX) کے تحت غریب ممالک جیسا کہ برونڈی، افغانستان اور یمن کو ویکسینز اور ایک ارب سرنجز کی فراہمی کے لیے 350 سے زائد ایئر لائنز اور فریٹ کمپنیوں کے ساتھ کام کررہے ہیں۔
یونیسیف کی ڈائریکٹر سپلائی ڈویڑن ایٹلیوا کیڈیلی نے ایک بیان میں کہا کہ ‘یہ انمول تعاون بہت دور تک جائے گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے گا کہ اس تاریخی اور بہت آپریشن کے لیے ٹرانسپورٹ کی وافر صلاحیت موجود ہو’۔
برطانوی خبررساں ادارے ‘رائٹرز’ کی رپورٹ کے مطابق کوویکس کی قیادت مشترکہ طور جی اے وی آئی ویکسین گروپ، عالمی ادارہ صحت اور وبائی امراض کی تیاریوں سے متعلق اتحاد کی جانب سے کی جارہی ہے۔
اس کا مقصد حکومت کی جانب سے کووڈ-19 ویکسینز کی ذخیرہ اندوزی کی حوصلہ شکنی کرنا اور ہر ملک میں سب سے زیادہ خطرے کا شکار کو سب سے پہلے ویکسین کی فراہمی پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔
رواں ہفتے کے اواخر میں ہونے والے جی20 اجلاس میں دنیا کی 20 معیشتوں کے رہنماو¿ں نے کورونا وائرس کی ویکسینز، دواو¿ں اور ٹیسٹس کی یکساں تقسیم یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے تاکہ غریب ممالک پیچھے نہ رہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق عالمی وبا سے پہلے بھی لگ بھگ 2 کروڑ بچوں تک ویکسینز کی تقسیم تک یکساں رسائی نہیں تھی جو انہیں سنگین بیماریوں، موت۔ معذوری اور خراب صحت سے بچا سکے۔
ایٹلیوا کیڈیلی نے کہا کہ ہمیں اس اقدام کے لیے سب کی ضرورت ہے کیونکہ ہم دنیا بھر میں کووڈ-19 ویکسین کی ڈوزز، سرنجز اور فرنٹ لائن ورکرز کو پرسنل پروٹیکٹو ایکوئپمنٹ کی زیادہ فراہمی کے لیے تیار ہیں۔
وہ اس وقت پان امریکن ہیلتھ آرگنائزیشن اور انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے ساتھ کام کررہی ہیں۔
کویکس کے ساتھ یونیسیف کا کردار دنیا کے سب سے بڑے ویکسین خریدار کی حیثیت سے ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ وہ معمول کی حفاظتی ویکیسینز کے لیے سالانہ ویکسین کی 2 ارب ڈوز سے زائد خریدتے ہے۔
دنیا بھر میں دوا ساز اور ریسرچ سینٹرز کووڈ-19 ویکسین کی تیاری کی دوڑ میں شامل ہیں اور عالمی سطح پر ہزاروں افراد کی شمولیت کے ساتھ ویکسینز کے ٹرائلز جاری ہیں۔
فائزر کی ویکسین، آخری ٹرائلز کے نتائج میں 95 فیصد کامیابی اور کوئی سنگین مضر اثرات نہ ہونے کے بعد اب یہ ویکسین آئندہ ماہ تک امریکا اور یورپ کا ہنگامی اجازت نامہ حاصل کرسکتی ہے۔
دوسری جانب گزشتہ ہفتے موڈرنا کی ویکسین نے ابتدائی اعداد و شمار جاری کیے تھے جس کے مطابق ویکسین 94.5 فیصد مو¿ثر ہے۔
یہ دونوں ویکسین جن کے نتائج توقع سے بہتر آئے ہیں، نیو میسینجر آر این اے (mRNA) ٹیکنالوجی سے تیار کی گئی ہیں، جنہوں نے اس عالمی وبا کے خاتمے کی امیدوں کو بڑھا دیا ہے جو اب تک 13 لاکھ افراد کی موت کا سبب بن چکی ہے جبکہ اس نے معمولاتِ زندگی اور معیشتوں کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔