امریکہ اور یوکرین کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کے مذاکرات کاروں کے درمیان ’نئے اور بہتر امن فریم ورک‘ پر اتفاق ہو گیا ہے۔
اتوار کے روز دونوں ممالک کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ آنے والے دنوں میں امن منصوبے پر مزید کام جاری رکھا جائے گا۔
امریکہ اور یوکرین کی جانب سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں امریکی حمایت یافتہ منصوبے پر بات چیت ’انتہائی نتیجہ خیز‘ رہی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ اس منصوبے پر ’زبردست پیش رفت‘ ہوئی ہے۔ روس کی جانب سے اس منصوبے کا محتاط انداز میں خیرمقدم کیا جا رہا ہے تاہم کئیو اور یورپی رہنما سمجھتے ہیں کہ یہ منصوبہ کریملن کے لیے بہت زیادہ سازگار ہے۔
روبیو کا کہنا ہے کہ ’ابھی اس پر کچھ کام کرنا باقی ہے۔‘ دوسری جانب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ ’ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ صدر [ڈونلڈ] ٹرمپ کی ٹیم ہماری بات سن رہی ہے۔‘
میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے روبیو کا کہنا تھا کہ جنیوا میں اتوار کا دن مذاکراتی ٹیموں کے لیے ’بہت اچھا‘ رہا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس بات چیت کا بنیادی مقصد 28 نکاتی امریکی منصوبے میں شامل چیزوں کو محدود کرنے کی کوشش کرنا تھا۔ روبیو کے مطابق، فریقین کو اس میں کافی حد تک کامیابی حاصل ہوئی ہے۔