یورپی ممالک کے فوجی اتحاد نیٹو نے دعوی کیا ہے کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے یورپی ملک ایسٹونیا کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے تین روسی طیاروں کو روکا جس کے بعد یہ طیارے واپس روسی حدود میں جانے پر مجبور ہو گئے۔
ایسٹونیا کی وزارت خارجہ نے اس دراندازی کی مذمت کرتے ہوئے اسے روس کی ’ڈھٹائی‘ قرار دیا ہے۔ وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ روس کے تین مگ-31 طیارے جمعے کو ایسٹونیا میں خلیج فن لینڈ کے اُوپر 12 منٹ تک موجود رہے۔
نیٹو کے ترجمان ایلیسن ہارٹ نے کہا کہ فوجی اتحاد نے ’فوری طور پر جوابی کارروائی کی اور روسی طیاروں کو روکا۔‘
اُن کے بقول یہ روسی رویے اور نیٹو کی جوابی صلاحیت کی ایک اور مثال ہے۔ تاہم اُنھوں نے اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔
سنہ 2022 میں ماسکو کی جانب سے یوکرین پر مکمل حملے کے آغاز کے بعد سے نیٹو فوجی اتحاد اور روس کے درمیان تناؤ بڑھ گیا ہے۔
گذشتہ ہفتے نیٹو کے دو رُکن ممالک پولینڈ اور رومانیہ نے بھی الزام عائد کیا تھا کہ روسی ڈرونز نے ان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ہے۔
ایسٹونیا کی وزارت خارجہ نے کہا کہ اس نے جمعے کی دراندازی پر روسی ناظم الامور کو طلب کر کے اس معاملے میں احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔ یورپی یونین کے اعلی سفارت کار کاجا کالس نے اس واقعے کو انتہائی خطرناک اور اشتعال انگیزی قرار دیا ہے۔