اسلام آباد: صحافی اسد طورکو امریکا جانے سے روک دیا گیا

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

پاکستان کے سینئر صحافی اسد علی طورکو اسلام آباد کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے امریکا جانے سے روک دیا گیا۔

موصولہ اطلاعات صحافی اسد علی طور کو گذشتہ روزاسلام آبادانٹرنیشنل ایئر پورٹ سے عسکری اداروں سے وابستہ افرادنے اس وقت جہاز سے اتار جب وہ امریکا کے لئے پرواز پکڑے ہوئے تھے۔

کہا جارہا ہے کہ اسد علی طور امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ایک پروگرام میں شرکت کے لئے واشنگٹن ڈی سی جارہے تھے ۔

اس سلسلے میں ہیومن رائٹس کونسل آف پاکستان کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایچ آر سی پی معروف صحافی اسد علی طور کو اسلام آباد ایئرپورٹ پر امیگریشن حکام کی جانب سے واشنگٹن جانے سے روکنے اور ان کا نام بغیر کسی قانونی جواز کے PNIL فہرست میں شامل کرنے کی شدید مذمت کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پہلے ہی عالمی Press Freedom Index میں 158 ویں نمبر پر ہے — ایسے اقدامات ملک کی عالمی ساکھ کو مزید نقصان پہنچاتے ہیں۔

ایچ آر سی پی نے مزید کہا کہ آئینِ پاکستان کا آرٹیکل 19 ہر شہری کو آزادیٔ اظہار کا حق دیتا ہے — اس حق پر قدغن ناقابلِ قبول ہے۔

ایچ آر سی پی نے اپنے بیان میں م مطالبہ کیا کہ اسد علی طور کا نام فوراً PNIL سے خارج کیا جائے!۔ صحافیوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے!

واضع رہے کہ اسد علی طور پاکستانی فوج کا ایک بڑا ناقد ہے اور بلوچستان میں ریاستی مظالم ، جبری گمشدگیوں اور ماورائے آئین و قانون قتل سمیت انسانی بنیادی آزادیوں کو ریاست کی جانب سے سلب کرنے کی پالیسیوںکو شدید تنقید کا نشانہ بناتے رہتے ہیں۔

جبکہ مظلوم و محکوم کے ساتھ کھڑے ہوکر ان کی آواز کے طور پر جانے جاتے ہیں۔

Share This Article