ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے : انٹیلی جنس رپورٹ مکمل طور پر غلط ہے، وائٹ ہاؤس

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

وائٹ ہاؤس پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصان سے متعلق مبینہ ابتدائی انٹیلی جنس رپورٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ ’یہ مبینہ تجزیہ مکمل طور پر غلط ہے اور یہ (دستاویز) ’ٹاپ سیکرٹ‘ تھا لیکن اسے سی این این کو انٹیلیجنس کمیونٹی میں ایک نامعلوم، نچلے درجے کے شخص کی جانب سے لیک کیا گیا ہے۔‘

انھوں نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ’مبینہ تجزیے کی یہ لیک صدر ٹرمپ کو رسوا کرنے کرنے اور لڑاکا طیاروں کے پائلٹس سے کریڈٹ چھیننے کی کوشش ہے جنھوں نے یہ مشن سرانجام دیا اور ایران کے جوہری پروگرام کا خاتمہ کیا۔

’سب جانتے ہیں کہ جب آپ 14 تیس ہزار پاؤنڈ وزنی بم درست نشانہ پر گراتے ہیں تو کیا ہوتا ہے: مکمل تباہی۔‘

بی بی سی کے امریکہ میں پارٹنر ادارے سی بی ایس نیوز کے مطابق اس تجزیے کے بارے میں معلومات رکھنے والے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ایک ابتدائی جائزے سے معلوم ہوتا ہے کہ حملے کےباعث ایران کا جوہری پروگرام کئی ماہ پیچھے ضرور آ گیا ہے لیکن تنصیبات مکمل طور پر تباہ نہیں ہوئیں۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ’تجزیے سے معلوم ہوتا ہے کہ فردو تنصیب پر حملوں کے باعث اس کے داخلی راستوں پر تباہی ہوئی ہے لیکن اس افزودگی کا ڈھانچہ جو زیرِ زمین مزید گہرائی میں موجود ہے اب بھی کافی حد تک سلامت ہے۔‘

ذرائع کے مطابق اس قسم کے ابتدائی تجزیے عموماً بعد میں بھی صحیح ثابت ہوتے ہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل پینٹاگون کی جانب سے اس حوالے سے تردید جاری کی گئی تھی۔

Share This Article