معدنیات معاہدے میں سکیورٹی گارنٹی نہیں ملی تو جنگ بندی نہیں ہوگی،زیلنسکی

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ تاحال ابتدائی معاہدے کے تحت امریکہ یوکرین کو کوئی سکیورٹی گارنٹی فراہم نہیں کرے گا۔

زیلنسکی نے امید ظاہر کی ہے کہ امریکہ کے ساتھ طے پانے والا معدنیات سے متعلق معاہدہ مزید معاہدوں کی وجہ بنے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ ابتدائی معاہدہ ’صرف ایک آغاز ہے، ایک فریم ورک، لیکن یہ بہت بڑی کامیابی میں تبدیل ہو سکتا ہے۔‘

’اس کی کامیابی صدر ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی بات چیت پر منحصر ہے۔‘

انھوں نے ایک مشترکہ فنڈ کا حوالہ دیا جس میں یوکرین قدرتی وسائل سے حاصل ہونے والی آمدنی کا 50 فیصد ڈالے گا۔

اس سے قبل یوکرینی وزیرِ اعظم ڈینس شمیہل نے کہا تھا کہ ابتدائی معاہدے کے تحت ایک ’انویسٹمنٹ فنڈ‘ قائم کیا جائے گا۔ ان کے مطابق امریکہ بھی اس فنڈ میں حصہ ڈالے گا۔ تاہم امریکی حکام کی جانب سے اس بارے میں کوئِ تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔

زیلنسکی کا کہنا تھا کہ ان کی ٹیم نے امریکی حکام پر سکیورٹی گارنٹی کے متعلق ایک لائن اس معاہدے میں ڈالنے پر زور دیا تھا۔

یوکرینی صدر کا کہنا ہے، ’میری خواہش تھی کہ یوکرین کے لیے سکیورٹی گارنٹی کے متعلق ایک سطر اس میں شامل ہو، اور یہ بہت اہم ہے کہ یہ اس میں موجود ہے۔‘

ڈونلڈ ٹرمپ کے اس مطالبے پر کہ یوکرین کو امریکہ کی جانب سے فراہم کیے جانے والے اربوں ڈالرز کے ہتھیاروں کی ادائیگیاں کرنی ہوں گی، زیلنسکی کا کہنا تھا کہ اس معاہدے کے تحت یوکرین ’10 سینٹ بھی ادا نہیں کرے گا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ جمعے کے روز وائٹ ہاؤس کا دورہ کریں گے تو وہ صاف لفظوں میں پوچھیں گے کہ آیا امریکہ یوکرین کی حمایت جاری رکھے گا یا نہیں۔

اس سوال پر کہ اگر صدر ٹرمپ نے سکیورٹی گارنٹی دینے سے انکار کر دیا تو کیا وہ معاہدہ توڑ دیں گے، زیلنسکی کا کہنا تھا، ’میں نیٹو کے ذریعے یا کچھ اس ہی طرز کا چاہتا ہوں۔‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر ہمیں سکیورٹی گارنٹی نہیں ملی تو جنگ بندی نہیں ہوگی، کچھ بھی کام نہیں کرے گا، کچھ بھی نہیں۔‘

اس سے قبل یوکرینی وزیر اعظم نے بی بی سی کو بتایا تھا کہ سکیورٹی گارنٹی کے بغیر یوکرین اس معاہدے پر دستخط نہیں کرے گا۔

Share This Article