ڈی جی خان میں منعقدہ کتاب اسٹال پرپولیس کا دھاوا، توڑ پھوڑ ،7 منتظمین گرفتار

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

~بلوچستان کے علاقے ڈیرہ غازی کے علاقے داجل میں بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی جانب سے منعقد کتاب اسٹال پر پنجاب پولیس نے دھاوا بول کر اسٹال پر توڑ پھوڑ کرکے زبردستی ختم کروادیا اور7 منتظمین کو گرفتارکرلیا۔

اس سلسلے میں بلو چ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی ( بساک )کے ترجمان نے میڈیا کو تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مطابق بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی جانب سے داجل میں منعقد کتاب اسٹال پر پنجاب پولیس نے دھاوا بول کر اسٹال پر توڑ پھوڑ کرکے زبردستی ختم کروادیا اور تنظیم کے سات ساتھیوں کو زبردستی گرفتار کرکے تھانے میں منتقل کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آئے روز ڈیرہ غازی خان، تونسہ شریف اور راجن پور سمیت گردونواح میں جاری تعلیمی و علمی سرگرمیوں پر پولیس کا مسلسل دھاوا بول کر غنڈہ گردی کرکے طالبعلموں و سیاسی کارکنان کو ہراساں کرنا معمول بن چکی ہے جو کہ انتہائی افسوسناک ہے۔

ترجمان نے کہا کہ جہاں ہم علمی و تعلیمی سرگرمیوں کا انعقاد کرکے ملک میں جاری تعلیمی بحران کو درست کرنے کی جدوجہد میں ہیں تو دوسری جانب حکومت و حکومتی ادارے تعلیم دشمنی پر اتر آئے ہیں اور ایسی مثبت سرگرمیوں کو روکنے کی کوشش میں ہیں جو سمجھ سے بالاتر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بجائے اس کے کہ حکومتی ادارے ایسی تعلیم دوست سرگرمیوں کو سراہ کر طالبعلموں کی حوصلہ افزائی کریں مگر پولیس کتب اسٹال لگانے کے پاداش میں طالبعلموں کو جیلوں میں بند کررہاہے۔

بیان میں کہا گیا کہ پہلے گوادر میں ہمارے چار ساتھیوں کو غیرقانونی گرفتار کرکے ان کے خلاف ایف آئی آر کاٹا گیا جبکہ اب داجل میں جاری کتب اسٹال پر دھاوا بول کر 7 ساتھیوں کو زبردستی گرفتار کرکے تھانا منتقل کیا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ ہم ایک بار پھر حکومتی و مقتدرہ قوتوں کو واضح کرنا چاہتے ہیں کہ وہ ایسی تعلیم دشمن اقدام کو ترک کریں وگرنہ اس کے خلاف ہماری مزاحمت سخت سے سخت ہوگا۔ دوسری جانب ہم تمام تعلیمی و انسانی حقوق کے تنظیموں سمیت صحافی برادران و دیگر سماجی کارکنان سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس تعلیم دشمن و پولیس کی جارحانہ رویوں کے خلاف اپنا کردار ادا کریں۔

Share This Article