بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں ڈیتھ اسکواڈ کارندے مسلم اور ریاستی ایجنٹ رزاق کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرلی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ سرمچاروں نے کیچ کے علاقے مند منحرف سرمچار اور ڈیتھ اسکواڈ کارندے مسلم ولد نذیر اور پنجگور میں اور ریاستی ایجنٹ رزاق ولد مولابخش کو ہلاک کیا۔
انہوں نے کہا کہ چوبیس دسمبر کی شام سات بجے پنجگور کے علاقے سرادوک میں فائرنگ کرکے ریاستی ایجنٹ رزاق ولد مولابخش کو ہلاک کیا۔ مذکورہ قومی مجرم منحرف سرمچار کلیم اللہ ولد مستری محمد جان کی سرپرستی میں کام کررہا تھا اور پہاڑی علاقوں میں رہائش پذیر ہونے کی وجہ سے آمدورفت کے راستے کی مکمل جانکاری رکھتا تھا۔
انہوں نے 2015 میں پنجگور کے علاقے سمنج میں اکرام اور 2021 میں بی ایل ایف کے سرمچار شہید ناصر عرف صوفی اور شھید عادل عرف کمبر کو شہید کروانے میں فوج کو مکمل معاونت فراہم کی تھی۔
بیان میں کہا گیا کہ تنظیم نے اس کے والد اور بھائی کو مجرم کی تمام کرتوتوں سے واقفیت دلائی اسکے باوجود بھی وہ باز نہ آیا۔ تنظیم نے مجرم کے دوسرے ساتھیوں کی مکمل تفصیلات جمع کی ہے جلد انہیں بھی ان کے جرم کی سزا دی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک اور حملے میں سرمچاروں نے 26 دسمبر 2024 کو کیچ کے علاقے مند، کہنک میں فائرنگ کر کے سرکاری حمایت یافتہ مقامی ڈیتھ اسکواڈ کے اہلکار اور منحرف سرمچار مسلم ولد نذیر کو ہلاک کردیا۔
ترجمان نے کہا کہ مسلم ولد نذیر سکنہ کہنک مند نے 2019 میں پاکستانی فورسز کے سامنے سرینڈر کیا تھا، پاکستانی فورسز کے سامنے سرینڈر ہونے کے بعد بجائے خاموشی کے سر عام پاکستانی فورسز کے ساتھ مل کر بلوچ فرزندوں کی شہادت و جبری گمشدگی سمیت سماجی برائیوں میں براہ راست ملوث رہا۔
انہوں نے کہا کہ قومی مجرم کو تنظیم کی جانب سے کئی بار تنبیہ کی گئی کہ وہ بلوچ آزادی پسندوں کے خلاف ایسی سرگرمیوں سے باز آجائے لیکن پھر بھی وہ اپنے کرتوتوں سے باز نہیں آیا۔ بلوچ جہدکاروں کے اہلخانہ کو پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی میں براہ راست ملوث رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ منحرف سرمچار مسلم ولد نذیر مند کے مختلف علاقوں میں قابض پاکستانی فوج کے لیے کام کر رہے تھے اور ان علاقوں میں دشمن فوج نے سر عام اس گروہ کو بلوچ جہدکاروں کے خلاف مسلح ہوکر انہیں نقصان دینے کے علاوہ سماجی برائِیوں سمیت چوری، ڈکیتی اور بے گناہ فرزندوں کو بزور طاقت ٹیکس لینے میں کھلی چھوٹ دی تھی۔
میجر گھرام بلوچ نے مزید کہا کہ سرمچاروں نے اس کے موبائل و دیگر سامان اپنے قبضے میں لئے ہیں ، جس کی مدد سے اس کے ساتھ کام کرنے والے ڈیتھ اسکواڈ اہلکاروں کے نام اور پتے ملے ہیں، اس کے ٹیم میں پاکستان کے سامنے سرینڈر ہونے والوں کے علاوہ دوسرے لوگوں کے نام بھی سامنے آئے ہیں۔ ان کے بارے میں پارٹی کی اینٹلیجنس ٹیم کام کر رہی ہے۔ بہت جلد ان سے ان کے کرتوتوں کا حساب لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بی ایل ایف دونوں ریاستی کارندوں کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور تمام ڈیتھ اسکواڈ کارندوں اور مخبروں کو تنبیہ کرتی ہے کہ وہ اپنے کاموں سے باز آجائیں ورنہ انجام قومی غداروں جیسا ہوگا۔
آخر میں بیان میں کہا گیا کہ عوام سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ پہاڑی علاقوں میں شکار اور پکنک منانے سے گریز کریں کیونکہ ریاست اپنے آلہ کاروں کو عام عوام کے بھیس میں بھیج کر سرمچاروں کی مخبری کے امور سر انجام دیتی ہے۔اس لئے پہاڑی علاقوں میں آنے سے گریز کریں بصورت دیگر اپنے جان و مال کے ذمہ دار خود ہونگے۔