ایک ٹیلیویژن بیان میں اعلان کیا گیا کہ محمد البشیر کو یکم مارچ 2025 تک عبوری شامی حکومت کا نگراں وزیرِاعظم مقرر کیا گیا ہے۔
محمد البشیر کے ہیئت تحریر الشام (ایچ ٹی ایس ) کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں، جو اس گروپ کی قیادت میں دمشق پر قبضے کی مہم چلائی گئی تھی۔ وہ ادلب میں قائم شامی سیلویشن گورنمنٹ کے سربراہ بھی ہیں۔
شام کی نام نہاد "سالویشن گورنمنٹ آف سیریا” کے سربراہ، محمد البشیر، جو کئی سالوں سے ادلب کے انچارج رہے، کو عبوری دور سنبھالنے اور نئی شامی حکومت کی تشکیل کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ اپوزیشن فورسز کے آپریشنز کے کمانڈر، احمد الشعرا (جولانی)، سابق وزیرِاعظم محمد الجلالی اور محمد البشیر کے درمیان ملاقات کے بعد کیا گیا۔ اس اجلاس میں بشار الاسد کی حکومت سے اقتدار کی منتقلی اور شام کو افراتفری سے بچانے کے طریقوں پر غور کیا گیا۔
محمد البشیر کون ہیں؟
محمد البشیر 1983 میں صوبہ ادلب کے جنوب میں جبل الزاویہ میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے 2007 میں حلب یونیورسٹی سے الیکٹریکل اور الیکٹرانک انجینئرنگ میں ڈگری حاصل کی اور ٹیلی کمیونیکیشن میں تعلیم مکمل کی۔
2011 میں وہ شامی گیس کمپنی کے گیس لیبارٹری کے آلات کے شعبے کے سربراہ تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ، ڈھائی سال تک وزارت اوقاف، دعوت، اور رہنمائی میں ڈائریکٹر مذہبی تعلیم کے طور پر خدمات انجام دیں۔
البشیر نے 2021 میں ادلب یونیورسٹی سے فقہ اور قانون میں گریجویشن کیا اور منصوبہ بندی و انتظامی تنظیم کے اصولوں میں بھی ڈگری حاصل کی۔
2022 اور 2023 کے دوران، وہ ’’ سالویشن گورنمنٹ ‘‘ میں ترقی اور انسانی امور کے وزیر رہے۔
’’ سالویشن گورنمنٹ آف سیریا‘‘ 2 نومبر 2017 کو حیات تحریر الشام کی حمایت سے تشکیل دی گئی، جس میں 11 وزارتیں شامل تھیں اور اس کی سربراہی محمد شیخ کے سپرد کی گئی تھی۔ اس حکومت کا دائرہ کار صوبہ ادلب، حما کے شمالی باغی علاقوں، اور مغربی حلب کے کچھ حصوں تک محدود رہا، جہاں یہ خدمات اور انتظامی امور کی ذمہ دار تھی۔
محمد البشیر کی تقرری شامی عبوری حکومت کی قیادت میں ایک اہم قدم ہے، جس کا مقصد بحران زدہ شام میں استحکام اور اقتدار کی منظم منتقلی کو یقینی بنانا ہے۔