پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں کے علاقے مالی خیل میں پاکستانی سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر عسکریت پسندوں کے حملے میں 12 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔
پاکستانی فوج کی جانب سے جاری بیان میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ خودکش حملے کے نتیجے چیک پوسٹ کی دیوار اور آس پاس موجود عمارت بھی مسمار ہوئی جس کے باعث 12 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔
بیان کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں سکیورٹی فورسز 10 جوان اور فرنٹیئر کانسٹیبلری 2کے اہلکار ہلاک ہوئے۔
ضلع بنوں کا علاقہ مالی خیل وزیرستان کی سرحد پر واقع ایک نیم قبائلی علاقہ ہے جہاں ماضی میں بھی عسکریت پسندوں کی جانب سے سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عسکریت پسند گروپ حافظ گل بہادر گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
صحافی رسول داوڑ کے مطابق شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے گل بہادر نے مدرسے میں دور طالبعلمی کے فوراً بعد عسکریت پسندی اختیار کر لی تھی۔
رسول داوڑ کے مطابق گل بہادر ماضی میں دیوبند مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والی پاکستان کی اہم مذہبی سیاسی جماعت جمعیت علمائے اسلام کے مولانا فضل الرحمان دھڑے کے فعال رکن تھے اور اس جماعت کی طلبا کی شمالی وزیرستان شاخ کے سربراہ بھی رہے۔
گل بہادر کی نجی زندگی کے بارے میں بہت زیادہ تفصیلات موجود نہیں یہاں تک کہ ان کی کوئی تصویر بھی عوامی سطح پر دستیاب نہیں۔