مند مھیر میں گھروں پر فوجی قبضے کیخلاف جاری دھرنا گاہ میں سیمینار

0
21

بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے مند مھیرمیں گھروں پر فوجی قبضے کیخلاف جاری احتجاجی دھرنا گاہ میں آج بروزپیر 11 نومبر کو بلوچ وومن فورم کی جانب سے ایک سیمینار باعنوان” ریاستی ظلم وجبر اور بلوچ عوام کی ذمہ داری ” منعقد کی گئی ۔

سیمینار میں مند کے غیور عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

سیمینار میں بلوچ وومن فورم کے مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر شلی بلوچ اور تربت سول سوسائٹی کہ کنوئینر گلزار دوست سمیت دیگر مقررین نے خطاب کیا۔

یاد رہے کہ مند مھیر کے مکین گذشتہ 11 دنوں سے پاکستانی فورسز کے گھروں پر قبضہ کے خلاف ردیگ بارڈر جانے والی مرکزی شاہراہ پر دھرنا دے کر قبضہ کیے گئے گھروں کو خالی کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے 5 سال قبل مند مھیر میں منیرہ نامی خاتون کی گھر پر قبضہ کیا ہے اور وہاں اپنی چوکی قائم کی کی ہے جب کہ وہ اس گھر کے اطراف کی زمین پر حال ہی میں قبضہ کرنے کی کوشش میں ہیں۔

دھرنا منتظمین کے مطابق ضلعی انتظامیہ اور علاقائی سطح پر حکومتی نمائندگی کے لیے علاقے کے عمائدین کے ساتھ دو بار مزاکرات ہوئے ہیں تاہم اب تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

منتظمین مطالبہ کررہے ہیں کہ ایک ماہ کی مدت میں ضلعی انتظامیہ اور کیچ بار ایسوسی ایشن کی ثالثی میں گھروں پر قبضہ ختم کرنے کی ضمانت دی جائے۔

سیمینار میں ڈاکٹر شلی بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سرمین نے ہمیں شہید غلام محمد وشہید کریمہ بلوچ جیسے رہنمائیں عطا کی ہیں جنہوں نے ہماری سیاسی تربیت کی اور ہمیں سکھایا کہ کس طرح اپنے حقوق کیلئے یکمشت ہوکر لڑناہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مند کے عوام خوش قسمت ہیں انہیں سیاسی تربیت و حقوق کیلئے لڑنے کی درس دینے والے رہنما میسر تھے لیکن سوچیں کیسے ہونگے وہ علاقے جہاں ایسے رہنما پیدا نہیں ہوئے اور لوگ سیاسی حوالے سے باشعور نہیں ہیں اور انہیں اپنے حقوق کی لڑائی لڑنے کی ہمت نہیں ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یکمشت ومتحد ہوکر اپنے حقوق کیلئے لڑنا ہوگایہی ہماری کامیابی کا راستہ ہے ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here