عالمی ادارہ صحت کی ٹیم کورونا وائرس کی وجوہات جاننے کیلئے چین پہنچ گئی

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read


بیجنگ(سنگر نیوز)عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے طبی ماہرین کی ٹیم کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کی وجوہات جاننے کے لیے چین پہنچ گئی۔

ڈبلیو ایچ او کی ٹیم کا یہ دورہ ادارے کے سربراہ ٹیڈروس ادہانوم کے دورہ چین کے تقریباً دو ہفتے بعد ہورہا ہے، اپنے دورہ بیجنگ میں انہوں نے چینی صدر شی جن پنگ اور وزرا سے بات چیت کی تھی جس میں بین الاقوامی مشن چین بھیجنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

اپنے اس دورے کے بعد ٹیڈروس ادہانوم کا کہنا تھا کہ ماہرین کی ٹیم 10 سے 15 اراکین پر مشتمل ہوگی۔

انہوں نے اپنے حالیہ بیان میں یورپی ممالک میں ایک شخص سے دوسرے کو منتقل ہونے والے وائرس کے سامنے آنے والے کیسز پر تشویش کا اظہار کیا، حالانکہ ان افراد نے کبھی چین کا سفر نہیں کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘برطانیہ اور فرانس میں حالیہ دنوں کم ہی سہی لیکن سامنے آنے والے کیسز سنگین خطرہ بن سکتے ہیں۔’

دوسری جانب پیر کے روز برطانیہ کے جنوبی شہر برائٹن میں ڈاکٹروں کے عملے کے ایک رکن میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘رائٹرز’ کی رپورٹ میں برطانوی نشریاتی ادارے ‘بی بی سی’ کے حوالے سے کہا گیا کہ رکن کا کورونا وائرس مثبت آنے کے بعد کاؤنٹی اوک میڈیکل سینٹر کو عارجی طور پر بند کردیا گیا۔

گزشتہ ہفتے برطانوی ہیلتھ عہدیداران نے کہا تھا کہ برائٹن میں کورونا وائرس کے ایک کیس کی شناخت ہوئی ہے، جس کے بعد وہ اسے پھیلنے سے روکنے کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔

کیس کی تصدیق کے بعد میڈیکل سینٹر کے فون میں چھوڑے گئے پیغام میں کہا گیا کہ ‘بدقسمتی سے سینٹر کو ہنگامی آپریشنل ہیلتھ اور سیفٹی وجوہات کی وجہ سے بند کردیا گیا ہے۔’

برطانوی شخص میں 6 فروری کو کورونا وائرس کی شناخت کے بعد لندن کے سینٹ تھومس ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر وسطی انگلینڈ کے ٹاون بارکلے کے ایک میڈیکل سینٹر کو بھی پیر کے روز چند گھنٹے کے لیے بند کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ چین میں کورونا وائرس کا شکار ہو کر اب تک 909 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ مجموعی طور پر وائرس سے متاثرہ 40 ہزار 235 کیسز سامنے آئے ہیں۔

دیگر 24 ممالک میں کورونا کے 319 کیسز سامنے آئے جن میں ایک شخص ہلاک ہوا۔

Share This Article
Leave a Comment