امریکی انتخابات میں مداخلت ، ایرانی سائبر سرگرمی میں اضافہ ہوا، مائیکروسافٹ

ایڈمن
ایڈمن
5 Min Read

آئی ٹی کمپنی مائکروسافٹ نے جمعے کو ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں انہوںنے دعویٰ کیا ہے کہ ایران آن لائن اپنی سرگرمی میں اضافہ کر رہا ہے بظاہر جس کا مقصد امریکی انتخابات کو نشانہ بنانا ہے جس میں ایک کیس صدارتی مہم کو ای میل فشنگ حملے کے ذریعے نشانہ بنانے کا ہے۔

مائیکروسافٹ نے بتایا ہے کہ ایرانی کارندوں نے جھوٹی خبریں گھڑنے اور سرگرم کارکنوں کا روپ دھارنے، اس موسمِ خزاں، امریکی ووٹروں میں تفرقہ ڈالنے اور انہیں بہکانے پر، خاص طور پر سخت مقابلے والی ریاستوں میں ، مہینوں صرف کیے ہیں۔

مائیکروسافٹ کی اس خطرے سے متعلق نئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران جو حال ہی میں امریکی انتخابی مہم میں موضوع رہا ہے، ایک اور الیکشن کے لیے جس کے ممکنہ عالمگیر اثرات ہوں گے، کیسے اپنے حربے دوبارہ واپس لارہا ہے۔ رپورٹ امریکی انٹیلیجنس کے عہدیداروں کے اس انکشاف سے ایک قدم آگے ہے، جس میں ایرانی گروپوں کی مخصوص مثالیں دی گئی ہیں اور ان کی اب تک کی کارروائیاں بتائی گئی ہیں۔

اقوامِ متحدہ میں ایران کے مشن نے اس بات کی تردید کی ہے کہ ایران امریکی انتخابات میں مداخلت یا سائبر حملے کے کوئی منصوبے رکھتا ہے۔

رپورٹ میں ایران کے ارادوں کی خصوصیت بیان نہیں کی گئی ہے سوائے امریکہ میں افراتفری پیدا کرنے کی کوشش کے۔ اگرچہ امریکی عہدیدار اس سے پہلے اشارۃً کہہ چکے ہیں کہ ایران سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خاص طور پر مخالفت کرتا ہے۔

امریکی عہدیدار اس بارے میں بھی خبردار کر چکے ہیں کہ تہران ٹرمپ کے حکم سے 2020 میں ہلاک کیے گئے ایرانی جنرل کا انتقام لینے کی کوشش کر سکتا ہے۔

اس ہفتے امریکی محکمہ انصاف نے ایک پاکستانی مرد کے خلاف درج فوجداری الزامات عام بیان کر دئیے، جس کے ایران سے تعلقات تھے اور جس نے مبینہ طور پرٹرمپ سمیت کئی عہدیداروں کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ کیسے روس اور چین امریکہ میں سیاسی تقسیم کو انتخابات کے اس سال، تفرقے کے اپنے پیغامات کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

مائیکروسافٹ کی رپورٹ میں ایران کی حالیہ کارروائی کی چار مثالیں بیان کی گئی ہیں جو کمپنی کو توقع ہے کہ نومبر کے الیکشن نزدیک آتے ہی بڑھ جائیں گی۔

ایک رپورٹ کے مطابق پہلے جون میں ایران کے پاسدارانِ انقلاب سے وابستہ ایک گروپ نے فشنگ ای میل کے ذریعے امریکی انتخابی مہم کے ایک عہدیدار کو ہدف بنانے کی کوشش کی ۔

فشنگ سائبر حملے کا ایک طریقہ ہے جو حساس معلومات حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ کس انتخابی مہم کو نشانہ بنایا گیا۔

مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ گروپ نے ای میل کے جاری ہونے کے مقام کو خفیہ رکھنے کے لیے اسے ایک سابق سینئیر مشیر کے ہیک کیے گئے اکاؤنٹ سے بھیجا۔

مائیکروسافٹ کی رپورٹ کے مطابق، دنوں بعد ، ایرانی گروپ نے اس اکاؤنٹ میں جو ایک سابق صدارتی امیدوار کا تھا، لاگ ان کرنے کی کوشش کی مگر کامیاب نہیں ہوا۔ جو لوگ ہدف بنے انہیں کمپنی نے مطلع کردیا تھا۔ ایک الگ مثال میں ایرانی گروپ ایسی ویب سائٹس بناتا رہا جو امریکہ میں قائم نیوز سائٹس کی طرح ظاہر ہوتیں اور سیاسی منظر نامے کے حریف ووٹروں کو ہدف بناتی رہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایک جعلی نیوز سائٹ جس کے مخاطب بائیں جانب جھکاؤ رکھنے والے ناظرین ہیں، ٹرمپ کی توہین کے لیے انہیں،” ہزیانی پاگل” لکھتی ہے اور بیان کرتی ہے کہ وہ منشیات استعمال کرتے ہیں۔ ایک اور سائٹ جس کا مقصد ریپبلکن قارئین کی توجہ حاصل کرنا ہے، اس کا مرکزی نکتہ ایل جی بی ٹی کیو کے مسائیل اور صنفی سرجری ہے۔

مائیکروسافٹ کی بیان کردہ ایک تیسری مثال میں ایرانی گروپ امریکی سرگرم کارکنوں کا روپ دھار کر ممکنہ طور پر الیکشن کے قریب ہونے والی کارروائیوں پر اثر انداز ہونے کے لیے بنیادی کام کر رہے ہیں۔

آخر میں رپورٹ کے مطابق مئی میں ایک ایرانی گروپ نے ایک سخت مقابلے والی ریاست میں ایک سرکاری ملازم کا اکاؤنٹ ہیک کر لیا۔ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ سائبر حملہ الیکشن میں مداخلت کی کوششوں سے متعلق تھا یا نہیں۔

Share This Article
Leave a Comment