بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں ضلع کیچ میںپاکستانی فوج پر 4 چار مختلف حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی۔
ترجمان کا کہناتھا کہ سرمچاروں نے کیچ میں چار مختلف حملوں میں قابض پاکستانی فوج کو نشانہ بناکر جانی و مالی نقصان پہنچایا اور سرویلنس کیمروں کو بھی نشانہ بناکر نقصان پہنچایا۔
انہوںنے کہا کہ پہلے حملے میں سرمچاروں نے نو اگست کو رات آٹھ بجے ناصر آباد میں قائم دشمن کے چوکی کو بھاری و خودکار ہتھیاروں سے نشانہ بناکر جانی و مالی نقصان پہنچایا۔
بیان میں کہا گیا کہ دوسرے حملے میں سرمچاروں نے گیارہ اگست کی رات ساڑھے آٹھ بجے کیچ کے مرکزی شہر تربت، آپسر میں قائم دشمن فوج کے مرکزی کیمپ پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جس سے دشمن کو جانی و مالی نقصان پہنچا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ تیسرے حملے میں سرمچاروں نے تربت شہر میں تعلیمی چوک پر قائم قابض پاکستانی فوج کے چوکی کو بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا چس سے دشمن کا ایک اہلکار ہلاک ایک زخمی ہوا، کامیاب حملے کے بعد سرمچار بحفاظت نکلنے میں کامیاب ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ ایک اور حملے میں سرمچاروں نے تربت ایئرپورٹ روڈ میں دشمن فوج، آئی ایس آئی اور ایم آئی کے نصب کیئے گئے جاسوس کیمروں کو نشانہ بناکر ناکارہ بنایا۔
بیان میں کہا گیا کہ دشمن بلوچ سرمچاروں کے حملے سے اتنا حواس باختہ اور خوفزدہ ہے کہ عام لوگوں پر فائرنگ کرکے اپنے خوف کو ختم کرنے کی ناکام کوشش کرتا ہے، لیکن جنگی حکمت عملیوں کے ماہر سرمچار دشمن کو نشانہ بناکر بحفاظت نکلنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔
میجر گھرام بلوچ کا کہنا تھا کہ چودہ اگست بلوچ قوم کے لئے سیاہ دن ہے اور اس سیاہ دن کی مناسبت سے ہونے والے پروگرامز بلوچ سرمچاروں کے نشانے پر ہونگے، بلوچ عوام قابض کے پروگراموں سے دور رہیں کیونکہ ہم انہیں کسی بھی وقت نشانہ بناسکتے ہیں۔
انہوںنے مزید کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ان چاروں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور بلوچستان کی آزادی تک قابض کو نشانہ بنانے کا عزم کرتی ہے۔