بلوچستان بھر میں احتجاج جاری ، فورسزکا کریک ڈائون ، متعددافرادگرفتارو لاپتہ

0
60

بلوچ راجی مچی کے شرکا پر ریاستی کریک ڈائون کیخلاف آج چھٹے روز بھی پورا بلوچستان سراپا احتجاج ہے۔

بی وائی سی کے زیر اہتمام کوئٹہ ،تربت ،دالبندین ،آواران سمیت متعدد علاقوں میں شٹر ڈائون و پہیہ جام ہڑتالیں جاری ہیں۔

تمام کاروباری مراکز مکمل بند ہیں اور سڑکیں سنسان ہیں۔

مختلف علاقوں میں مظاہرین نے سڑکیں ٹائرجلا کر بلاک کئے ہوئے ہیں ۔

اب تک موصلہ خبروں اور ویڈیو فوٹیجز کے مطابق کوئٹہ ،تربت ،دالبندین ،آواران بڑی بڑی ریلیاں نکالی گئیں جن میں  خواتین و بچو ں کی بڑی تعدادشامل ہے جوسڑکوں پر احتجاجی مظاہرہ کر رہی ہیں جبکہ پاکستانی فورسز،فوج ، ایف سی ،سی ٹی ، پولیس ، لیویز سمیت انٹیلی جنس اداروں کے اہلکار زبردستی کاروباری مراکزاور سڑکیں کھولنے کی کوششیں کر رہی ہیں لیکن مظاہرین بے خوف ہوکر فورسزکے سامنے دیواربنے ہوئے ہیں۔

کیچ ،دالبندین، کوئٹہ و آواران سے اطلاعات ہیں کہ فورسزنے نہتے مظاہرین پر فائرنگ اور آنسو گیس فائر کئے جبکہ متعدد افراد کو گرفتار کرکے لے گئے جن کے حوالے سے کسی قسم کی کوئی اطلاعات نہیں ہیں ۔

بی وائی سی نے مختلف علاقوں میں جاری ریلی ، مظاہرے، پہیہ جام و شٹرڈائون ہڑتالوں کی فوٹیجز جاری کردیئے ہیں جن میں مظاہرین کے ساتھ ریاستی فورسز کی زلم وجبراور نہتے و پر امن مظاہرین پر طاقت کے استعمال کو بخوبی دیکھا جاسکتا ہے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایف آئی آرکے تصاویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف حکومت جعلی مذاکرات میں مصروف ہے اور دوسری طرف گڈانی، نوشکی اور تربت میں آج درج ایف آئی آر کو مسترد کر رہی ہے۔ کوئٹہ میں پرامن مظاہرین کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔ یہ واضح ہے کہ حکومت مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہے۔ جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں ہوتے بلوچستان بھر میں دھرنے جاری رہیں گے۔ ہم اپنے احتجاج کے ذریعے بھرپور جواب دیں گے۔

بی وائی سی کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ریاستی بربریت اور بلوچستان بھر میں بلوچ راجی مُچی کے شرکاء پر تشدد کے خلاف آج کوئٹہ میں بروری بائی پاس ، سونا خان ،کراچی میں گولی مار چوک اور آواران و ادالبندین سمیت بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں پہیہ جام اور شٹرڈاؤن ہڑتال رہی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here