امریکی کانگریس کا پاکستانی الیکشن میں دھاندلی کے تحقیقات کا مطالبہ

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

امریکی کانگریس کے ایوانِ نمائندگان نے پاکستان میں رواں برس ہونے والے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی مکمل اور آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

امریکی ایوانِ نمائندگان نے منگل کو قرارداد نمبر 901 سات کے مقابلے میں 368 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے منظور کی جس میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

قرارداد میں ہراسانی، دھمکیوں، تشدد، من مانی حراست، انٹرنیٹ اور ٹیلی کمیونی کیشن تک رسائی روکنے اور انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کی بھی مذمت کی گئی ہے۔

قرارداد میں ان حربوں کے ذریعے پاکستان کے عوام کی جمہوری عمل میں شمولیت روکنے کی بھی مذمت کی گئی ہے۔

مذکورہ قرارداد ری پبلکن رُکن کانگریس رچرڈ میک کارمک نے ایوان میں پیش کی تھی۔

واضح رہے کہ پاکستان میں رواں برس آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کے الزامات لگائے گئے تھے۔ الیکشن کے روز ملک بھر میں موبائل فون سروس بند کر دی گئی تھی جب کہ انٹرنیٹ سروسز میں بھی خلل آیا تھا۔

بلوچستان کے تمام نام نہاد قوم پرست جماعتوں سمیت پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی)، جمعیت علمائے اسلام (ف) سمیت کئی سیاسی جماعتوں نے انتخابی عمل پر سوال اُٹھائے تھے اور الیکشن کمیشن میں کیس بھی چل رہے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ نے بھی پاکستان کے انتخابی عمل میں مبینہ بدعنوانیوں کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ کانگریس پاکستان میں جمہوریت، عوامی اُمنگوں کے ترجمان شفاف اور منصفانہ انتخابات کی حمایت کرتی ہے۔

قرارداد میں امریکی صدر اور وزیرِ خارجہ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ پاکستان میں جمہوریت، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی یقینی بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کریں۔

ایوانِ نمائندگان کی قرارداد میں پاکستان پر آزادیٔ صحافت، اظہارِ رائے اور پرامن اجتماع کی بنیادی ضمانتوں کے احترام پر زور دیا گیا ہے۔

قرارداد میں پاکستان کے انتخابی اور عدالتی عمل میں مبینہ مداخلت کی بھی مذمت کی گئی ہے۔

Share This Article
Leave a Comment