بنگلہ دیش میں خواجہ سراؤں کیلئے مسجد تعمیر

0
83

بنگلہ دیش میں خواجہ سراؤں کیلئے پہلی مسجد تعمیر کرلی گئی ۔

وقت کے ساتھ ساتھ بنگلہ دیش میں خواجہ سراؤں کے حقوق اور ان کی قانونی حیثیت کو تسلیم کیا جا رہا ہے۔

چار دیواری پر ٹن کی چادریں ڈال کر بنائی گئی ایک کمرے کی اس مسجد کی عمارت تو بھلے ہی چھوٹی ہے لیکن مقامی خواجہ سراؤں کے لیے یہ بہت بڑی بات ہے۔ کیوں کہ اب وہ یہاں کسی امتیاز اور تفریق کا نشانہ بنے بغیر نماز ادا کرسکیں گے۔

خواجہ سراؤں کے لیے یہ مسجد ڈھاکہ کے شمال میں برہما پتر دریا کے کنارے آباد میمن سنگھ کے نزدیک بنائی گئی ہے اور اس کے لیے زمین حکومت نے فراہم کی ہے۔

مسجد کے افتتاح کے موقع پر مقامی خواجہ سرا کمیونٹی کی لیڈر جوئیتا تونو کا کہنا تھا کہ ’اب ہمیں کوئی مسجد میں نماز پڑھنے سے نہیں روک سکتا۔ اب یہاں کوئی ہمارا مذاق نہیں اڑائے گا۔‘

ایک 42 سالہ خواجہ سرا سونیا کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا تھا وہ کبھی زندگی میں مسجد کے اندر نماز ادا کر پائیں گی۔

سونیا بتاتی ہیں کہ انہیں بچپن سے مدرسے میں جا کر قرآن کی تعلیم حاصل کرنے کا شوق تھا۔ لیکن بڑھتی عمر کے ساتھ جیسے ہی لوگوں کو پتا چلا کہ وہ خواجہ سرا ہیں تو انہیں مسجد میں نماز ادا کرنے سے روک دیا گیا۔

وہ بتاتی ہیں کہ ’’لوگ ہمیں کہتے تھے کہ تم ہیجڑے ہو کر مسجد میں کیا کر رہے ہو؟ تمیں گھر میں نماز پڑھنی چاہیے۔ آئندہ مسجد میں مت آنا۔‘‘

سونیا کا کہنا ہے کہ اسی سلوک کی وجہ سے ہم نے مسجد جانا چھوڑ دیا تھا لیکن اب ہمارے لیے بننے والی اس مسجد میں آنے سے ہمیں کوئی نہیں روک سکتا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here