بھارت : اراکین پارلیمنٹ کی رشوت لینے کی مستثنیٰ قانون کالعدم قرار

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بھارت میں پارلیمنٹ کے ارکان کو رشوت لینے سے استثنیٰ دینے والا قانون کالعدم قرار دے دیا گیا۔

بھارتی سپریم کورٹ نے دور رس نتائج کے حامل ایک فیصلے میں کہا کہ پارلیمان اور ریاستی اسمبلیوں کے اراکین کو رشوت لینے کے معاملے میں کسی طرح کا استشنٰی حاصل نہیں ہے۔

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی قیادت والی سات رکنی آئینی بنچ نے تقریباً پچیس سال قبل دیے گئے ۔پانچ رکنی آئینی بنچ کے اس فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا جس میں کسی حکومت کے حق میں ووٹ دینے کے بدلے میں رشوت لینے والے قانون سازوں کو رشوت قانون سے مستشنٰی رکھا گیا تھا۔

یہ فیصلہ اس وقت کے کانگریسی وزیر اعظم پی وی نرسمہا راؤ کی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے سلسلے میں آیا تھا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے سپریم کورٹ کے آج کے فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے اس کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے اسے ایک "بڑا فیصلہ” قرار دیا اور سوشل میڈیا پر اپنے پوسٹ میں لکھا،”سواگتم (خوش آمدید)۔ سپریم کورٹ کی جانب سے ایک بڑا فیصلہ، جو صاف ستھری سیاست کو یقینی بنائے گا اور نظام پر لوگوں کے اعتماد کو مستحکم کرے گا۔ "

سپریم کورٹ نے کہا کہ رشوت لینا اپنے آپ میں ایک جرم ہے اور مقننہ کے رکن کی بدعنوانی یا رشوت خوری عوامی زندگی میں ان کی قابلیت کو ختم کرتی ہے۔

عدالت عظمیٰ نے کہا کہ رشوت خوری کو پارلیمانی استحقاق سے تحفظ حاصل نہیں ہے اور 1998 کا سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین کے ان دفعات کے منافی ہے جو قانون سازوں کو کسی خوف کے بغیر کام کرنے کے لیے آئینی تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

آئینی بنچ نے اپنے تاریخی فیصلے میں کہا،”ہم سمجھتے ہیں کہ رشوت کو پارلیمانی مراعات سے تحفظ حاصل نہیں ہے۔ قانون سازوں کی بدعنوانی اور رشوت خوری بھارتی پارلیمانی جمہوریت کے کام کاج کو تباہ کردیتی ہے۔”

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا،”ہم پی وی نرسمہا راو (کیس) میں فیصلے سے متفق نہیں ہیں۔ پی وی نرسمہا راو کے فیصلے میں، جو قانون ساز کو ووٹ دینے یا تقریر کرنے کے لیے مبینہ طورپر رشوت لینے کے لیے استشنٰی دیتا ہے، کے وسیع مضمرات ہیں لہذا اسے کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔”

پی وی نرسمہا راو کیس جولائی 1993 میں ان کی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے سلسلے میں آیا تھا۔ ان کی حکومت بہت کم ووٹوں کے فرق سے بچ گئی تھی۔ ان کے حق میں 265 اور مخالفت میں 251 ووٹ پڑے تھے۔

Share This Article
Leave a Comment