بالا دیوی: انڈیا کی خاتون فٹبالر جو نئی تاریخ رقم کر رہی ہیں

ایڈمن
ایڈمن
9 Min Read

دہلی(سنگر نیوز)نناگوم بالا دیوی سکاٹ لینڈ کے مقبول فٹبال کلب ’رینجرز ایف سی‘ کے ساتھ باقاعدہ 18 ماہ کا معاہدہ کرنے والی انڈیا کی پہلی خاتون پروفیشنل فٹبالر ہیں۔

بی بی سی میراٹھی کی نامہ نگار جانھوی مول نے خاتون فٹبالر سے ان کے اس سفر کے بارے میں بات کی اور مستقبل کے لائحہ عمل کی بارے میں جاننے کی کوشش کی۔ انڈیا کی ٹاپ سکورر اور خواتین فٹبال ٹیم کی سابق کپتان بالا دیوی میدان میں نئے چیلنج کی تیاری کر رہی ہیں۔

اپنے منیجر کے ذریعے بات کرتے ہوئے 29 سالہ خاتون فٹبالر کا کہنا تھا ’میں انڈیا کا سر فخر سے بلند کرنا چاہتی ہوں۔‘

ان کا کہنا ہے کہ ’اگرچہ وہ 15 برس کی عمر سے ہی فٹبال میں انڈیا کی نمائندگی کر رہی ہیں لیکن پھر بھی وہ ہر میچ کو ایسا سمجھتی ہیں جیسے یہ ان کا پہلا میچ ہے۔ اور انھیں امید ہے کہ رینجرز ایف سی میں ان کی شمولیت سے (انڈین) کھلاڑیوں کی اگلی نسل کو حوصلہ ملے گا۔‘

انھوں نے 29 جنوری کو اس وقت تاریخ رقم کی جب فٹبال کلب رینجرز ایف سی نے اعلان کیا کہ انھوں نے بالا دیوی کے ساتھ کھیلنے کا معاہدہ کر لیا ہے۔ اس سے قبل سنہ 2015 میں انڈیا کی خاتون فٹبال ٹیم کی گول کیپر ادیتی چوہان نے بھی کچھ عرصے کے لیے بین الاقوامی فٹبال کلب ویسٹ ہام یونائیٹڈ کے ساتھ کھیلا تھا۔

تاہم بالا دیوی پہلی خاتون فٹبالر ہیں جنھوں نے باقاعدہ ایک پروفیشنل کھلاڑی کی حیثیت سے کسی بین الاقوامی فٹبال کلب کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔

وہ صرف 11 برس کی تھی جب انھوں نے ایک مقامی لڑکیوں کے فٹ بال کلب آئی سی ایس اے (اکسا) میں شمولیت اختیار کی ضلعی سطح کے میچ کھیلنا شروع کیے
انھوں نے 58 بین الاقوامی میچوں میں 52 گول کیے ہیں جبکہ قومی سطح پر 100 سے زائد گول کر چکی ہیں۔

منی پور سے تعلق رکھنے والی لڑکی
بالا دیوی انڈیا کی شمال مشرقی ریاست مِنی پور میں پیدا ہوئیں اور پلی بڑھی جہاں فٹبال کے کھیل کو لوگ بہت پسند کرتے اور شوق سے کھیلتے ہیں۔

سنہ 1991 سے منعقد ہونے والی قومی فٹبال چیمپیئن شپ مقابلوں میں ریاست کی خواتین کی فٹبال ٹیم نے 25 میں سے 20 مقابلوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔

بالا دیوی کا کہنا ہے کہ ’منی پور میں خوش قسمتی سے لڑکیوں کو کھیل کھیلنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔ ہمیں بعض اوقات باتیں سننا پڑتی تھی لیکن میں نے ان باتوں سے صرف خود کو ثابت کرنے کی لیے تیار کیا۔‘

انھوں نے کم عمری میں ہی فٹبال کھیلنا شروع کر دیا تھا کیوں کہ یہ خاندان میں کھیلا جاتا تھا۔ وہ ٹینس اور ہینڈ بال بھی کھیلتی تھی۔

انھیں فٹبال کھیلنے کا شوق اپنے والد سے ہوا جو یہ کھیل شوق سے کھیلتے تھے۔ ’مجھے واقعی یہ کھیل پسند تھا۔ میں روزانہ مقامی لڑکوں کے ساتھ کھیلتی اور ان کو ہارا دیتی تھی۔‘

وہ صرف 11 برس کی تھی جب انھوں نے ایک مقامی لڑکیوں کے فٹ بال کلب آئی سی ایس اے (اکسا) میں شمولیت اختیار کی ضلعی سطح کے میچ کھیلنا شروع کیے۔

وہ کہتی ہیں کہ بڑی ہو کر انھیں رونالڈو اور رونالڈینیو جیسے برازیل کے عظیم کھلاڑی پسند تھے۔ ان کے موجودہ پسندیدہ کھلاڈیوں میں امریکی خواتین فٹبال کی قومی ٹیم کی مڈفیلڈر اور شریک کپتان میگن ریپینو اور مردوں میں پرتگالی ونگر کرسٹیانو رونالڈو ہیں۔

اپنی ریاست منی پور سے انھیں خاتون فٹ بالر اوینم ببیم دیوی بہت پسند ہیں، جنھیں ’انڈین فٹ بال کی درگا‘ یعنی دیوی کہا جاتا ہے۔ سنہ 2002 میں بالا دیوی کی اس وقت خوشی کی انتہا نہ رہی جب انھیں قومی کھیل کے مقابلے میں بیربیم دیوی کے ساتھ کھیلنے کا موقع ملا۔

وہ کہتی ہیں کہ ’میں سوچتی تھی کہ مجھے کبھی ان کے ساتھ کھیلنے کا موقع نہیں ملے گا۔‘

قومی سطح پر مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کے کرنے کے بعد انھیں سنہ 2005 میں انڈر 17 انڈین قومی ٹیم میں شامل کر لیا گیا۔ اس وقت ان کی عمر 15 سال تھی۔

انھوں نے 58 بین الاقوامی میچوں میں 52 گول کیے ہیں جبکہ قومی سطح پر 100 سے زائد گول کر چکی ہیں
انھوں نے کامیابی کے سفر میں کبھی واپس مڑ کر نہیں دیکھا۔

فٹبال کے کھیل میں ان کی کامیابیوں نے انھیں سنہ 2010 میں منی پور پولیس میں ملازمت دلائی۔ انھوں نے انڈین وویمن لیگ میں تین مختلف کلبوں کی نمائندگی کی ہے جن میں سے دو سیزنز میں منی پور پولیس سپورٹس کلب شامل ہے۔

وہ گذشتہ دو سیزن میں لیگ کی ٹاپ سکورر رہی تھیں اور انھیں سنہ 2015 اور سنہ 2016 میں وویمن پلیئر آف دی ایئر بھی قرار دیا گیا تھا۔

بالا دیوی منی پور پولیس سپورٹس کلب کے ساتھ کھیل رہی تھیں جب بین الاقوامی فٹبال کلب رینجرز نے انھیں اپنے ساتھ کھیلنے کی پیشکش کی۔ رینجرز ایف سی کلب کے کوچ نومبر میں ہونے والے میچوں میں ان کے کھیل اور کارکردگی سے متاثر ہوئے تھے۔

بنگلور ایف سی نے اس تاریخی معاہدے میں مدد فراہم کی تھی، جن کی اپنی خواتین کی فٹبال ٹیم نہیں ہے لیکن وہ رینجرز ایف سی کے ساتھ شراکت میں ہے۔

بالا دیوی کا کہنا ہے کہ وہ رینجرز ایف سی کے لیے کھیلنے کے لیے بتیاب ہیں اور وہ وہی 10 نمبر کی جرسی پہن کر بہت خوش ہیں جو وہ انڈیا کے لیے پہنتی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ انھیں نئے ملک جانے میں کوئی پریشانی نہیں ’میں سب کچھ کھا لیتی ہوں اور مجھے سرد موسم کی بھی عادت ہے کیونکہ منی پور میں بھی سردی ہو جاتی ہے۔ میرے لیے صرف ایک ہی چیلنج ہے اور وہ یہ کہ مجھے بہتر کھیل پیش کرنا ہے۔‘

فیفا کے اندازے کے مطابق سنہ 2019 میں فرانس میں ہونے والے مقابلے کو ایک ارب سے زیادہ افراد نے دیکھا تھا
بالا دیوی کو امید ہے کہ رینجرز ایف سی میں ان کا وقت انڈیا میں خواتین فٹ بالروں کے لیے مزید مواقع پیدا کرنے کی راہ ہموار کرے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں خواتین کے فٹبال مقابلوں میں دلچسپی بڑھ رہی ہے ’گذشتہ خواتین کے فٹبال ورلڈ کپ سب سے زیادہ دیکھے جانے والے کھیل کے مقابلوں میں سے تھا۔‘

فیفا کے اندازے کے مطابق سنہ 2019 میں فرانس میں ہونے والے مقابلے کو ایک ارب سے زیادہ افراد نے دیکھا تھا۔ فرانس، امریکہ، جرمنی اور چین سمیت ٹی وی پر مقابلے دیکھنے کے ریکارڈ ٹوٹ گئے تھے۔

بالا دیوی امید کرتی ہیں کہ اس برس انڈیا میں کھیلے جانے والے انڈر 17 خواتین فٹبال ورلڈ کپ سے زیادہ لڑکیاں فٹبال کے کھیل میں دلچسپی لیں گی۔

وہ انڈیا میں ’ایک مضبوط لیگ‘ کا خواب دیکھتی ہے جہاں ’بہت سی نوجوان لڑکیاں فٹ بال کھیلتی ہیں۔‘

وہ نئی ابھرتی خواتین فٹبالرز کو مشورہ دیتی ہیں کہ ’آسمان پر کمند ڈالیں۔‘

Share This Article
Leave a Comment